Bharat Express

Access to Al-Aqsa Mosque compound in Ramadan: رمضان سے قبل بیت المقدس میں نماز پڑھنے والوں کیلئے آئی بری خبر،اسرائیل نے امریکہ کو دیا جھٹکا،حماس نے لیا بڑا فیصلہ

امریکہ نے اسرائیل پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ماہِ رمضان کے دوران مسلمانوں کو یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں عبادت کرنے کی اجازت دے۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ہم اسرائیل پر زور دیتے رہے ہیں کہ وہ ماضی کے طریقوں پر عمل کرتے ہوئے رمضان کے دوران پرامن عبادت گزاروں کو مسجد تک رسائی کی اجازت دے

مسلمانوں کے قبل اول بیت المقدس میں ہر سال رمضان کے موقع سے گاہے بہ گاہے اسرائیلی روکاوٹیں کھڑی کی جاتی رہی ہیں اور اس بار بھی کچھ ایسی ہی تیاری ہے اور چونکہ اس بار جنگ  چل رہی ہے۔ ایسے میں اسرائیل انتظامیہ پوری طرح سے  پابندی لگانے کا من بنارہی ہے۔چونکہ اسرائیل میں انتہائی دائیں بازو کے سکیورٹی وزیر بن گویر کے بیان کے بعداب  اسرائیلی حکومت کے ترجمان نے بھی واضح کردیا ہے کہ اسرائیل اب بھی رمضان المبارک کے دوران مسجد اقصیٰ میں داخلے پر ممکنہ پابندیوں کا مطالعہ کر رہا ہے۔ ایوی ہیمین نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ مسئلہ اب بھی کابینہ میں زیر بحث ہے۔ حتمی فیصلہ سکیورٹی اور صحت عامہ کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا۔

اس بیچ ایک اسرائیلی رپورٹ  سےیہ انکشاف  ہوا ہے کہ جنگی کونسل نے قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر کو ایک سائیڈ پر کرنے کا فیصلہ کیا ہےاور ان پابندیوں کو مسترد کردیا جو بن گویر نے ماہ رمضان میں اسرائیلی عربوں کے خلاف مسجد اقصیٰ میں نماز کے حوالے سے نافذ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔حالانکہ  وزیر اعظم نیتن یاہو، وزیر دفاع گیلنٹ اور وزیر بینی گانٹز پر مشتمل جنگی کونسل نے بین گویر کی تجاویز کو مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ کونسل نے اس مسئلے سے متعلق واحد ادارہ بننے کا فیصلہ کر لیا اور وزیر قومی سلامتی بن گویر کو اس فیصلے سے الگ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

امریکہ بھی پابندیوں کے خلاف

 حالانکہ چند روز قبل امریکہ نے اسرائیل پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ماہِ رمضان کے دوران مسلمانوں کو یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں عبادت کرنے کی اجازت دے۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کے سوالوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیل پر زور دیتے رہے ہیں کہ وہ ماضی کے طریقوں پر عمل کرتے ہوئے رمضان کے دوران پرامن عبادت گزاروں کو مسجد تک رسائی کی اجازت دے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ نہ صرف اخلاقی طور پر درست اقدام ہے، اور یہ صرف لوگوں کو مذہبی آزادی دینے کے بارے میں نہیں ہے جس کے وہ مستحق ہیں اور ان کا حق ہے بلکہ یہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے بھی اہم ہے۔‘انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’مغربی کنارے میں کشیدگی کو بڑھانا اسرائیل کے سلامتی کے مفاد میں نہیں ہے۔

حماس کا مسجد الاقصیٰ کی طرف مارچ کا فیصلہ

ادھرفلسطینی تنطیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے رمضان کی شروعات پر یروشلم میں مسجد الاقصیٰ کی طرف مارچ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے پر زور دیا ہے، اس مارچ کا مقصد رمضان کے دوران اسرائیل جارحیت کو روکنا بھی ہے۔حماس کے لیڈر اسماعیل ہانیہ کا کہنا تھا کہ یہ کال یروشلم اور ویسٹ بینک کے لوگوں کے لیے ہے، رمضان کے پہلے دن کی مناسبت سے مسجد الاقصیٰ کی جانب مارچ کریں۔مسلم دنیا کو مخاطب کر کے اسماعیل ہانیہ کا کہنا تھا کہ یہ عرب اور اسلامی دنیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ قدم اٹھائیں اور غزہ میں فاقہ کشی کی سازش کو توڑیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read