Bharat Express

Congress on Uniform Civil Code: یونیفارم سول کوڈ سے متعلق کانگریس کا بڑا قدم، پارلیمنٹری کمیٹی کی میٹنگ میں ہوگا فیصلہ

یونیفارم سول کوڈ سے متعلق سیاسی رسہ کشی کا دور چل رہا ہے۔ ایک طرف مرکز کی مودی حکومت نے اس سلسلے میں قدم اٹھایا ہے اور لا کمیشن نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے وہیں اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے اس کی مخالفت کی جا رہی ہے۔

کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی۔ (فائل فوٹو)

وزیراعظم نریندر مودی کے بیان اور لا کمیشن کے نوٹیفکیشن کے بعد پورے ملک میں یونیفارم سول کوڈ پر بحث شروع ہوگئی ہے۔ اسی درمیان کانگریس نے یو سی سی سے متعلق کیا رخ ہوگا، اس پر سبھی کی نظریں بنی ہوئی ہیں۔ وہیں کانگریس کی پارلیمانی کمیٹی آج (یکم جولائی) 10 جن پتھ پر ایک میٹنگ منعقد کرنے جا رہی ہے، جس کی صدارت کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی کریں گی۔

اسدالدین اویسی نے وزیراعظم مودی پر تنقید کی

دوسری طرف آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی نے وزیراعظم مودی پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے ایک میڈیا رپورٹ کو ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وزیراعظم مودی نے کہا کہ مسلمانوں کا ایک پسماندہ طبقہ مسلمانوں کو آگے نہیں بڑھنے دے رہا ہے، لیکن سچائی یہ ہے کہ سبھی مسلم غریب ہیں، خاص طور پر اعلیٰ ذات کے مسلمان ہیں، وہ اوبی سی ہندووں سے بھی غریب ہیں۔ اویسی نے وزیراعظم مودی سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ وہ پورے ملک کے وزیراعظم ہیں، پھر انہوں نے اقلیتوں کی فلاح وبہبود کے بجٹ میں 40 فیصد کی تخفیف کیوں کردی؟

سپریم کورٹ میں دلت مسلمانوں کے ریزرویشن کی مخالفت کرتی ہے حکومت

 اسدالدین اویسی نے مزید کہا کہ وزیراعظم مودی پسماندہ مسلمانوں کی بات کرتے ہیں، لیکن ان کی حکومت سپریم کورٹ میں دلت مسلمانوں کے ریزرویشن کی مخالفت کرتی ہے۔ کیوں بی جے پی پسماندہ مسلمانوں کے ریزرویشن کی مخالفت کر رہی ہے؟ کیوں وہ اس سماجی ناانصافی کی ذمہ داری یونیفارم سول کوڈ پر ڈالیں گے؟
اسدالدین اویسی نے نہ صرف بی جے پی کو گھیرا بلکہ کانگریس پر جم کر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور دوسری سماجی انصاف کی بات کرنے والی سیاسی پارٹیاں بتائیں کہ ہمیں ہمارا مناسب حصہ کب ملے گا، یا پھر ہم اسی بات پر خوش ہوتے رہیں کہ ہمارے لیڈران افطار پارٹی میں ٹوپی پہن کرآتے ہیں۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read