Bharat Express

Rahmatullah




Bharat Express News Network


سپریم کورٹ نے 6 ستمبر کو ایک فوری عبوری حکم نامے میں ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا (ای جی آئی) کے صدر اور تین سینئر صحافیوں کو منی پور پولیس کی گرفتاری سے بچالیاہے کیونکہ ان کی گراونڈ رپورٹ میں مقامی میڈیا کی جانب سے نسلی تصادم کو"تعصب" کا نتیجہ بتایاگیا تھا۔

سپریم کورٹ نے 6 ستمبر کوسماجی  کارکن تشار گاندھی کی جانب سے ایک ویڈیو کی وقتی تحقیقات کے لیے ایک درخواست پر نوٹس جاری کیا جس میں مبینہ طور پر ایک مسلم طالب علم کو اس کے ہم جماعت کے ذریعہ اس کے استاد کی ہدایت پر تھپڑ مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی کو سائیڈ لائن کرنا چاہتی ہے۔ اسمبلی انتخابات میں صرف تین ماہ رہ گئے ہیں، اوما بھارتی کسی انتخابی اجلاس میں نظر نہیں آرہی ہیں اور نہ ہی انہیں پارٹی کی مشہور جن آشیرواد یاترا کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے وزراء سے یہ بھی کہا کہ مجاز شخص کے علاوہ کوئی وزیر G-20 اجلاس پر بات نہ کرے۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم مودی نے بس پول کو استعمال کرنے کی خصوصی ہدایات دی ہیں۔

رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں ہندوستان کے مستقل مشن نے ایک بیان میں کہا، "ہندوستان کا مستقل مشن اس خبر کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے کیونکہ یہ نہ صرف غیرضروری، مفروضہ اور گمراہ کن ہے بلکہ ایک دھوکہ بھی ہے۔

بشیرہاٹ سے ٹی ایم سی کی لوک سبھا ایم پی نصرت جہاں نے کہا تھا کہ اس نے کمپنی سے قرض لیا تھا، جسے اس نے مئی 2017 میں سود کے ساتھ ادا کیا تھا۔ فی الحال میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نصرت جہاں نے کہا ہے کہ وہ تحقیقات میں تعاون کریں گی۔

ان تمام قیاس آرائیوں اور ہنگاموں کے بیچ حکومتی ذرائع  کا کہنا ہے کہ  پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں انڈیاکا نام تبدیل کرنے کے لیے باضابطہ کارروائی کی تمام باتیں ’’بے کار‘‘ ہیں۔اس میں کوئی صداقت نہیں ہے اور اس سلسلے میں کچھ بھی تیاری نہیں کی جارہی ہے۔