فضل الحق فاروقی کی خطرناک باؤلنگ اور پھر رحمت شاہ، حشمت اللہ شاہدی اور عظمت اللہ عمرزئی کی شاندار بلے بازی کی بدولت افغانستان نے سری لنکا کو سات وکٹوں سے شکست دے دی۔ یہ اس ورلڈ کپ میں افغانستان کی تیسری فتح ہے۔ اس کے ساتھ وہ سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہو گئی ہیں۔سری لنکا نے پہلے کھیلتے ہوئے 241 رنز بنائے تھے۔ جواب میں افغانستان نے ہدف باآسانی 45.2 اوورز میں صرف تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ افغانستان کی جانب سے رحمت شاہ نے 62 رنز بنائے۔ کپتان حشمت اللہ شاہدی نے 74 گیندوں پر 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ناقابل شکست 58 رنز اور عظمت اللہ عمرزئی نے 63 گیندوں پر 6 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 73 رنز کی میچ وننگ اننگز کھیلی۔ ان دونوں کے درمیان 111 رنز کی ناقابل شکست شراکت تھی۔
سری لنکا کی جانب سے دیے گئے 242 رنز کے ہدف کے تعاقب میں افغانستان کی شروعات انتہائی خراب رہی۔ ٹیم کے اہم ترین بلے باز رحمان اللہ گرباز پہلے ہی اوور میں بغیر کھاتہ کھولے آؤٹ ہوگئے۔ تاہم اس کے بعد افغانستان نے زبردست واپسی کی اور پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔رحمت شاہ اور ابراہیم زدران کے درمیان دوسری وکٹ کے لیے 73 رنز کی شراکت ہوئی۔ دونوں بہت ٹھوس لگ رہے تھے اور آسانی کے ساتھ درمیان میں چوکے مارتے رہے۔ تاہم افغانستان کو دوسرا جھٹکا 17ویں اوور میں 73 کے سکور پر لگا۔ ابراہیم زدران 57 گیندوں پر چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 39 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ تب ایسا لگ رہا تھا کہ شاید سری لنکا میچ میں واپسی کرے گا۔ لیکن اس کے بعد رحمت شاہ اور کپتان حشمت اللہ شاہدی کے درمیان 58 رنز کی شراکت ہوئی۔ یہاں سے میچ افغانستان کے قبضے میں آگیا۔
رحمت شاہ 74 گیندوں پر چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 62 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ تین وکٹیں گرنے کے بعد آل راؤنڈر عظمت اللہ عمرزئی میدان پر آئے۔ عمرزئی نے جارحانہ انداز میں کھیلتے ہوئے کپتان شاہدی کے ساتھ مل کر ٹیم کو فتح کی دہلیز پر پہنچا دیا۔ حشمت اللہ شاہدی نے 74 گیندوں پر 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ناقابل شکست 58 رنز اور عظمت اللہ عمرزئی نے 63 گیندوں پر 6 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 73 رنز کی میچ وننگ اننگز کھیلی۔ ان دونوں کے درمیان 111 رنز کی ناقابل شکست شراکت تھی۔
سری لنکا کے لیے نئی گیند کے ساتھ دلشان مدوشنکا خطرناک نظر آئے اور دو وکٹیں لیں۔ ان کے علاوہ کوئی اور گیند باز متاثر نہ کر سکا۔ مدوشنکا کو دو اور کسن راجیتھا کو ایک ایک کامیابی ملی۔اس سے قبل سری لنکن ٹیم 49.3 اوورز میں 241 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ سری لنکا کی جانب سے پتھم نسانکا نے سب سے زیادہ 46 رنز بنائے۔ سری لنکا کے کئی بلے بازوں نے اچھی شروعات کی لیکن کوئی بھی بڑی اننگز کھیلنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ افغانستان کی جانب سے بولنگ میں فضل الحق فاروقی نے سب سے زیادہ چار وکٹیں حاصل کیں۔
بھارت ایکسپریس۔