وزیر اعظم نریندر مودی 30 سے 31 اکتوبر تک گجرات کا دورہ کریں گے۔ 30 اکتوبر کو، صبح تقریباً ساڑھے 10 بجے، وہ امباجی مندر میں پوجا اور درشن کریں گے۔ بعد ازاں دوپہر تقریباً 12 بجے ، مہسانا میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ 31 اکتوبر کو صبح تقریباً 8 بجے، وہ کیوڑیا جائیں گے جہاں وہ اسٹیچو آف یونٹی پر گلہائے عقیدت نذر کریں گے، اس کے بعد راشٹریہ ایکتا دیوس تقریبات میں شرکت کریں گے۔ وہ مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور افتتاح بھی کریں گے۔ بعد ازاں، صبح تقریباً 11:15 بجے، وہ آرمبھ 5.0 کے تحت 98ویں کامن فاؤنڈیشن کورس کے زیر تربیت افسران سے خطاب کریں گے۔
وزیر اعظم ریل، سڑک، پینے کا پانی اور آبپاشی جیسے مختلف شعبوں میں تقریباً 5800 کروڑ روپئے کے بقدر کے پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے، قوم کے نام وقف کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔وہ پروجیکٹس جن کا افتتاح کیا جائے گا اور قوم کے نام وقف کیا جائے گا، ان میں کلی طور پر وقف مغربی مال بھاڑا گلیارہ (ڈبلیو ڈی ایف سی) کا نیو بھانڈو – نیو سانند (این) سیکشن ؛ ویرامگم – سماکھیالی ریل لائن کو دوہرا کرنا؛ کٹوسن روڈ – بیچراجی – ماروتی سزوکی انڈیا لمیٹڈ (ایم ایس آئی ایل سائڈنگ) ریل پروجیکٹ؛ مہسانا اور گاندھی نگر ضلع کے وجاپورا تعلقہ اور مانسا تعلقہ کے مختلف گاؤں کی جھیلوں کی بازبحالی سے متعلق پروجیکٹ؛ مہسانا ضلع میں سابرمتی ندی پر ولاسنا بیراج؛ پالن پور، بناس کانٹھا میں پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے دو اسکیمیں؛ اور دھروئی باندھ پر مبنی پالن پور لائف لائن پروجیکٹ – ہیڈ ورک (ایچ ڈبلیو) اور 80 ایم ایل ڈی صلاحیت کا حامل پانی کی صفائی کا پلانٹ، شامل ہیں۔
جن پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد وزیر اعظم کے ذریعہ رکھا جائے گا، ان میں ماہی ساگر ضلع کے سنت رام تعلقہ میں آب پاشی سے متعلق سہولتوں کی فراہمی کا پروجیکٹ؛ سابرکانٹھا میں نرودا- دہگام – ہرسول – دھن سورا روڈ کو چوڑا کرنا اور اسے مضبوط بنانا؛ گاندھی نگر ضلع میں کلول نگر پالیکا سیوریج اور سیپٹج مینجمنٹ کا پروجیکٹ؛ سدھ پور (پاٹن)، پالن پور (بناس کانٹھا)، بایڈ (اراولّی) اور واڈنگر (مہسانا) میں گندے پانی کو سودھنے کے پلانٹوں کے پروجیکٹ شامل ہیں۔ ملک کے اتحاد، یکجہتی اور سلامتی کے تحفظ اور مضبوطی کے جذبے کو مزید تقویت بہم پہنچانے کے مدنظر، وزیر اعظم کی قیادت میں سردار ولبھ بھائی پٹیل کے یوم پیدائش کو راشٹریہ ایکتا دیوس کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعظم 31 اکتوبر کو راشٹریہ ایکتا دیوس پروگرام میں شرکت کریں گے اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔ وہ راشٹریہ ایکتا دیوس پریڈ کا مشاہدہ کریں گے جس میں بی ایس ایف اور مختلف ریاستی پولیس کے مارچ کرنے والے دستے شامل ہوں گے۔کل خواتین سی آر پی ایف بائیکرز کا ڈیئرڈیول شو، بی ایس ایف کی خواتین کا پائپ بینڈ، گجرات کی خواتین پولیس کا کوریوگرافی پروگرام، خصوصی این سی سی شو، اسکول بینڈ ڈسپلے، انڈین ایئر فورس کا فلائی پاسٹ، متحرک دیہاتوں کے معاشی استحکام کی نمائش ،وغیرہ جیسے پروگرام خصوصی توجہ کا مرکز ہوں گے ۔
کیوڑیا میں، وزیر اعظم 160 کروڑ روپئے کے بقدر کے مختلف النوع ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ وہ پروجیکٹس جن کا آغاز کیا جائے گا ان میں ایکتا نگر سے احمدآباد تک ورثہ جاتی ریل گاری؛ نرمدا آرتی لائیو کے لیے پروجیکٹ؛ کمالم پارک؛ اسٹیچو آف یونٹی میں ایک سیرگاہ؛30 نئی ای۔بسیں، 210 ای۔سائیکلیں اور مختلف گولف کارٹس؛ گجرات اسٹیٹ کوآپریٹیو بینک کے ایکتا نگر اور سہکار بھون میں سٹی گیس ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک، جیسے پروجیکٹس شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، وزیر اعظم کیوڑیا میں ٹروما سینٹر اور شمسی پینل کے ساتھ سب- ڈسٹرکٹ ہسپتال کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔
وزیر اعظم آرمبھ 5.0 کے اختتام پر 98ویں کامن فاؤنڈیشن کورس کے زیر تربیت افسران سے خطاب کریں گے۔ آرمبھ کے 5ویں ایڈیشن کا اہتمام ’تکنالوجی اختراع کاری کی قوت کو بروئے کارلانا‘ کے موضوع کے تحت کیا جا رہا ہے۔ یہ ان تکنالوجیوں کو بیان کرنے کی کوشش ہے جو حال اور مستقبل کو نئی شکل دینے والی ہیں اور جامع ترقی کے لیے حکمرانی کے دائرے میں تکنالوجی کی قوت کو بروئے کار لانے کے راستے متعین کرتی ہیں۔ 98ویں کامن فاؤنڈیشن کورس جس کا موضوع ’میں نہیں ہم‘ ہے، میں بھارت کے 16 سول سروسز اور بھوٹان کے 3 سول سروسز کے 560 زیر تربیت افسران شامل ہیں۔