کے کویتا کو ملے گی مشروط ضمانت، سپریم کورٹ کا اشارہ
دہلی کی ایک عدالت نے 15 اپریل کو بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے رہنما کے کویتا کو سی بی آئی کے ذریعے درج بدعنوانی کے معاملے میں 23 اپریل تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ کے کویتا کو مبینہ طور پر دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالے سے متعلق بدعنوانی کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ شراب پالیسی گھوٹالہ معاملے میں کے کویتا کی 3 دن کی عدالتی حراست آج ختم ہو گئی۔ اس کے بعد انہیں راؤزایونیو کورٹ میں پیش کیا گیا۔
#WATCH | Excise case: BRS leader K Kavitha being taken from Delhi’s Rouse Avenue Court after hearing.
K Kavitha was sent to judicial custody till April 23. pic.twitter.com/AzCHRHTEoP
— ANI (@ANI) April 15, 2024
عدالت میں سماعت کے دوران سی بی آئی نے کے کویتا کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعد ان کی عدالتی حراست میں 23 اپریل تک توسیع کر دی گئی ہے۔ اس دوران کے کویتا کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ انہیں عدالتی حراست میں بھیجنے کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔
سی بی آئی نے انہیں 11 اپریل کو گرفتار کیا تھا
11 اپریل کو سی بی آئی کے کویتا کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ریمانڈ ملنے کے بعد کے کویتا کو سی بی آئی ہیڈکوارٹر لے جایا جائے گا۔ جہاں ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ اس سے پہلے سی بی آئی نے کےکویتا سے 6 اپریل کو تہاڑ میں پوچھ گچھ کی تھی۔ جہاں وہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے گرفتاری کے بعد سے بند ہے۔
15 مارچ کو حیدرآباد سے گرفتاری عمل میں آئی
ای ڈی نےکے کویتا کو 15 مارچ کو حیدرآباد کے بنجارہ ہلز میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ ایجنسی نے الزام لگایا ہے کہ کے کویتا ‘ساؤتھ گروپ’ کی ایک اہم رکن تھی۔ جن پر قومی دارالحکومت میں شراب کے لائسنس کے ایک بڑے حصے کے بدلے دہلی میں حکمراں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو 100 کروڑ روپے کی رشوت دینے کا الزام ہے۔
بھارت ایکسپریس