سابق ایم پی دھننجے سنگھ کو ہائی کورٹ سے ملی ضمانت
Allahabad High Court: جونپورکے سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ دھننجے سنگھ کو الہ آباد ہائی کورٹ سے راحت نہیں ملی ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے سماعت پوری ہوئے بغیردھننجے سنگھ کی سزا پرروک لگانے سے انکارکردیا ہے۔ ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے ریکارڈ طلب ہوئے بغیرسماعت کئے جانے کی دھننجے سنگھ کے وکیلوں کے مطالبات کو مسترد کردیا ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے دھننجے سنگھ کی عرضی پرسماعت کے لئے جونپورکی ضلع عدالت سے ریکارڈ طلب کئے ہیں۔ ہائی کورٹ نے یوپی حکومت سے بھی اس بارے میں جواب طلب کیا ہے۔ یوپی حکومت کو22 اپریل تک ہائی کورٹ میں اپنا جواب داخل کرنا ہوگا۔ ہائی کورٹ دھننجے سنگھ کی عرضی پر24 اپریل کو سماعت کرے گا۔ جونپورکی ضلع عدالت کو 24 اپریل سے پہلے ہی ہائی کورٹ میں کیس سے متعلق اوریجنل ریکارڈ بھیجنے ہوں گے۔ جسٹس سنجے کمارسنگھ کے سنگل بینچ میں معاملے کی سماعت ہوئی۔
دھننجے سنگھ کے الیکشن لڑنے کی امیدیں کم
ہائی کورٹ سے کوئی راحت نہیں ملنے پراب دھننجے سنگھ کے الیکشن لڑنے کی امیدیں کافی کم ہوگئی ہیں۔ 24 اپریل کو ہونے والی سماعت میں دھننجے سنگھ کی سزا پر روک نہیں لگی تو وہ لوک سبھا الیکشن نہیں لڑسکیں گے۔ دھننجے سنگھ کی طرف سے پیرکوعدالت میں کیس کومینشن کرکے یہ گزارش کی گئی کہ نچلی عدالت کا ریکارڈ آئے بغیرحلف نامے کے اورسرٹیفائیڈ کاپی کی بنیاد پرکیس کی سماعت کی جائے۔ دھننجے سنگھ کے وکیلوں کے اس گزارش کو ہائی کورٹ نے منظورنہیں کیا۔
دھننجے سنگھ نے جونپورکی ضلع عدالت سے ملی سات سال کی سزا کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ 20 مارچ اوریکم اپریل کو کیس ٹیک اپ نہیں ہونے کی وجہ سے معاملے میں ہائی کورٹ میں سماعت نہیں ہوسکی تھی۔ جونپورکی اسپیشل کورٹ سے ملی 7 سال کی سزا پراگرروک نہیں لگی تو دھننجے سنگھ لوک سبھا الیکشن میں پرچہ نامزدگی نہیں کر سکیں گے۔ جونپورکی اسپیشل ایم پی-ایم ایل اے کورٹ سے ملی 7 سال کی سزا کے خلاف دھننجے سنگھ نے کرمنل اپیل داخل کی ہے۔
اغوا معاملے میں 7 سال کی سزا
اپیل میں سزا کو منسوخ کئے جانے اورفیصلہ آنے تک ضمانت پررہا کئے جانے کی گہارلگائی ہے۔ عدالت کا آخری فیصلہ آنے تک سزا پرروک لگائے جانے کی بھی گہارلگائی گئی ہے۔ عدالت نے اگرفیصلہ آنے تک سزا پرروک لگا دی توہی دھننجے سنگھ لوک سبھا کا الیکشن لڑسکیں گے۔ 7 سال کی سزا ہونے کی وجہ سے دھننجے سنگھ ابھی الیکشن نہیں لڑسکتے ہیں۔ پیپلز ریپرزنٹیشن ایکٹ کے تحت 2 سال سے زیادہ کی سزا پانے والا شخص الیکشن نہیں لڑسکتا ہے۔ جونپورکی عدالت نے 6 مارچ کودھننجے سنگھ 7 سال کی سزا سنائی تھی۔ اغوا کے معاملے میں دھننجے سنگھ کو قصوروارقراردے کرسزا کا اعلان کیا گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔