اکھلیش یادو اور اعظم خان۔ (فائل فوٹو)
نئی دہلی: اترپردیش کے سابق وزیراعلیٰ اورسماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادوسابق کابینی وزیراورسماجوادی پارٹی کے سینئرلیڈر اعظم خان سے ناراض بتائے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ رامپورکے سماجوادی پارٹی کے ضلع صدراجے ساگرنے جیل میں بند اعظم خان کے حوالے سے ایک خط جاری کیا تھا۔ خط میں اعظم خان نے لکھا تھا کہ وہ موجودہ لوک سبھا الیکشن کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اسی خط سے متعلق اعظم خان سے ناراض ہیں۔
دراصل، اعظم خان سے مشورہ کرنے کے لئے اکھلیش یادو سیتا پورجیل بھی گئے تھے۔ وہاں انہوں نے ملاقات کے دوران موجودہ الیکشن سے متعلق تبادلہ خیال کیا تھا۔ مرادآباد سے موجودہ رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن کا ٹکٹ کاٹنے اوران کی جگہ پر روچی ویرا کو امیدوار بنائے جانے کی خبربھی سامنے آئی۔ بتایا جاتا ہے کہ اعظم خان ایس ٹی حسن کوامیدواربنانے کے حق میں نہیں تھے، اس لئے ان کی قریبی روچی ویرا کو امیدواربنا دیا گیا، لیکن وہاں جم کرمخالفت شروع ہوگئی اورباہری امیدوارکے خلاف نعرے بازی ہونے لگی۔
اعظم خان نے بی جے پی پرلگائے سنگین الزام
اس سے پہلے سماجوادی پارٹی کے رامپورضلع صدراجے ساگرنے منگل کے روزکہا تھا کہ پارٹی کی ضلع یونٹ چاہتی تھی کہ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو اس انتخابی حلقہ سے لوک سبھا کا الیکشن لڑیں، لیکن اب وہ الیکشن کا ’بائیکاٹ‘ کرنے پرآمادہ ہیں۔ ضلع یونٹ کے صدراجے ساگراورجیل میں بند لیڈراعظم خان کے نام والے ایک بیان میں برسراقتداربی جے پی پرالیکشن کی خلاف ورزی اورسماجوادی پارٹی کے لیڈران کے خلاف زیادتی کا الزام لگایا گیا۔ ہندی میں لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ انہوں نے انتخابی حلقہ کے ان ’خصوصی حالات‘ کے سبب اکھلیش یادوسے رامپورسے الیکشن لڑنے کے لئے کہا تھا۔
جیل میں بند اعظم خان سے ملنے گئے تھے اکھلیش یادو
اعظم خان کے اس خط سے بالواسطہ اشارہ ملتا ہے کہ اکھلیش یادونے ان کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔ اس میں کہا گیا، ’اس ماحول اور حالات میں، ہم موجودہ انتخابات کا بائیکاٹ کررہے ہیں۔‘ حالانکہ، اس میں یہ بھی کہا گیا کہ اس معاملے پر صرف پارٹی سربراہ ہی فیصلہ لے سکتے ہیں۔ آپ کوبتا دیں کہ گزشتہ ہفتے کے آخرمیں اکھلیش یادوسیتا پورجیل میں اعظم خان سے ملاقات کرنے گئے تھے تاکہ پارٹی کے سینئر لیڈروں سے الیکشن کے بارے میں بات کرسکیں۔ یہ بیان ان کی ملاقات کے چند دن بعد آیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔