لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے سیاسی دنگل شروع ہو گیا ہے۔ ادھر بی جے پی نے پیلی بھیت لوک سبھا سیٹ سے ورون گاندھی کا ٹکٹ کاٹ کر جتن پرساد کو دےدیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ اب انہیں کانگریس کی طرف سے پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی جارہی ہے۔ مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کے بہرام پور سے ایم پی اور سبکدوش ہونے والی لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے ورون گاندھی کو کانگریس میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔انہوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ انہیں الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ بھی ملے گا۔ ادھیر چودھری نے کہا ہے کہ بی جے پی نے ورون گاندھی کا ٹکٹ اس لیے کاٹا ہے کیونکہ ان کے گاندھی خاندان سے تعلقات ہیں۔ چودھری نے کہا ہے کہ ورون ایک عظیم لیڈر ہیں۔ ان کا ٹکٹ ہر گز منسوخ نہیں کیا جائے گا۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہا ہے، “ورون گاندھی کو کانگریس میں آنا چاہیے، ہمیں ان کے آنے سے خوشی ہوگی۔ وہ ایک بہت ہی طاقتور لیڈر، ایک پڑھے لکھے آدمی ہیں۔ ان کی صاف شبیہ ہے اور وہ گاندھی خاندان سے بھی جڑے ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی نے انہیں ٹکٹ دینے سےانکار کر دیا ہے، اس لیے مجھے لگتا ہے کہ انہیں کانگریس میں آنا چاہیے۔آپ کو بتاتے چلیں کہ لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے بی جے پی نے اتوار (24 مارچ) کو ملک بھر میں 111 سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کیا۔ اس میں پیلی بھیت سیٹ بحث میں آئی ہے۔
پیلی بھیت سیٹ پر ہنگامے کی وجہ یہ تھی کہ موجودہ ایم پی ورون گاندھی کا ٹکٹ کاٹ کر یوگی حکومت میں وزیر جتن پرساد کو امیدوار بنایا گیا ہے۔ ورون گاندھی کچھ عرصے سے اپنی ہی حکومت کے خلاف آواز اٹھا رہے تھے۔ حالانکہ انہوں نے حال ہی میں بی جے پی لیڈروں کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا تھا اور پی ایم مودی کی تعریف کی تھی، لیکن پہلے سے ہی قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ ان کا ٹکٹ کاٹا جاسکتا ہے۔ اب ان کی جگہ جیتن پرساد کو میدان میں اتارا گیا ہے۔ جتن پرساد یوگی حکومت میں موجودہ وزیر ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔