کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش
Lok Sabha Elections: لوک سبھا انتخابات 2024 میں اپوزیشن پارٹی کانگریس بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے وجے رتھ کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اگرچہ اس مقصد کے لیے بنائے گئے I.N.D.I.A اتحاد میں کچھ ریاستوں میں سیٹ شیئرنگ فارمولہ طے نہیں ہو سکا، لیکن سب سے پرانی سیاسی پارٹی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو توڑنے کا دعویٰ کیا ہے۔
کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ جس طرح پارٹی نے 2004 میں سونیا گاندھی کے جیتنے کے فارمولے پر کامیابی حاصل کی تھی، اسی طرح کانگریس اس بار بھی الیکشن لڑے گی۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2004 کے انتخابات کے دوران سونیا گاندھی نے ہم سے ایک بات کہی تھی کہ آپ لوک سبھا انتخابات کو قومی سطح پر نہیں بلکہ اس طرح دیکھیں کہ یہ انتخابات تمام ریاستوں میں ہو رہے ہیں۔ 29 ریاستوں اور اس کے نتائج لوک سبھا کے انتخابات ہوں گے اور اس وقت بھی ایسا ہی ہوا تھا، ہمارے پاس کوئی چہرہ نہیں تھا، کوئی انتخابی نشان نہیں تھا۔ 2004 کے بعد ہمیں 2009 میں اتر پردیش میں 22 سیٹیں ملیں۔
کانگریس کو کیوں یاد آرہا ہے2004؟
درحقیقت سال 2004 میں بی جے پی کا انڈیا شائننگ نعرہ بری طرح ناکام ہوا اور کانگریس دوبارہ اقتدار میں آگئی۔ کانگریس کی یہ جیت بی جے پی کے لیے ایک بڑا جھٹکا ثابت ہوئی کیونکہ 1999 میں جیت کے بعد پارٹی پہلی بار 5 سال تک مرکز میں برسراقتدار رہی۔
یہ بھی پڑھیں- Rahul Kaswan Joins Congress: راہل کاسوان نے تھاما کانگریس کا ‘ہاتھ’، چند گھنٹے قبل ہی بی جے پی سے دیا تھا استعفیٰ
#WATCH कांग्रेस सांसद जयराम रमेश ने कहा, “… 2004 के चुनाव के दौरान सोनिया गांधी ने हमसे एक बात कही थी कि आप लोकसभा चुनाव को राष्ट्रीय स्तर पर नहीं बल्कि इस प्रकार से देखें कि सभी 29 राज्यों में यह चुनाव हो रहे हैं और उसका नतीजा लोकसभा चुनाव के रूप में निकलेगा और उस वक्त भी यही… pic.twitter.com/Z2oHu4uRSq
— ANI_HindiNews (@AHindinews) March 11, 2024
اس سے پہلے بھی جے رام رمیش نے کہا تھا، ”2003 میں ہم چھتیس گڑھ، راجستھان اور مدھیہ پردیش کے اسمبلی انتخابات ہار گئے تھے۔ لوگوں نے کانگریس کو مسترد کردیا تھا لیکن 2004 میں کانگریس اقتدار میں واپس آئی اور حکومت بنائی۔ تاریخ اپنے آپ کو ایک بار پھر دہرائے گی۔
-بھارت ایکسپریس