Bharat Express

Electoral Bond Case: الیکٹورل بانڈ کیس میں SBI نے مانگا مزید وقت، SC نے کہا- لفافہ کھول کر ڈیٹا دیں

ہریش سالوے کی دلائل سننے کے بعد سی جے آئی چندر چوڑ نے کہا، “ہم نے پہلے ہی ایس بی آئی سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے کہا تھا، اس پر عمل ہونا چاہیے تھا۔ پھر مسئلہ کیا ہے؟ ہم نے اسے منظم کرنے کے لیے نہیں کہا تھا۔”

او ایم آر سیٹ کا مطالبہ کرنے والی درخواست پر سپریم کورٹ میں 2 ہفتوں کے بعد ہوگی سماعت

Electoral Bond Case: الیکٹورل بانڈ کیس سے متعلق سپریم کورٹ میں پیر (11 مارچ 2024) کو سماعت کے دوران جب اسٹیٹ بینک آف انڈیا (SBI) نے تفصیلات دینے کے لیے مزید وقت مانگا تو سپریم کورٹ نے پوچھا کہ مسئلہ کہاں سے آرہا ہے؟ بینک کے پاس ایک مہر بند لفافہ ہے۔ ایسے میں اسے کھول کر ڈیٹا سپریم کورٹ کو فراہم کرنا چاہیے۔

سپریم کورٹ کا یہ تبصرہ ایس بی آئی کی طرف سے دی گئی درخواست پر سماعت کے دوران آیا، جس میں سیاسی جماعتوں کے ذریعے کیش کیے گئے انتخابی بانڈز کی تفصیلات کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے آخری تاریخ 30 جون تک بڑھانے کی درخواست کی گئی تھی۔ سماعت کے آغاز میں ایس بی آئی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ ہریش سالوے نے کہا، “ہم نے اضافی وقت کی درخواست کی ہے۔ حکم کے مطابق، ہم نے انتخابی بانڈز جاری کرنا بھی روک دیا ہے۔ ہمیں ڈیٹا دینے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ان کو منظم کرنے میں ہمیں کچھ وقت لگے گا۔ ” اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمیں پہلے بتایا گیا تھا کہ یہ راز رہے گا۔ اس لیے بہت کم لوگوں کو اس کے بارے میں معلومات تھیں۔ یہ بینک میں ہر کسی کے لیے دستیاب نہیں تھا۔”

ہریش سالوے کی دلائل سننے کے بعد سی جے آئی چندر چوڑ نے کہا، “ہم نے پہلے ہی ایس بی آئی سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے کہا تھا، اس پر عمل ہونا چاہیے تھا۔ پھر مسئلہ کیا ہے؟ ہم نے اسے منظم کرنے کے لیے نہیں کہا تھا۔” اس کے جواب میں ایس بی آئی کے وکیل نے کہا، ’’خریدار کا نام اور خریداری کا ڈیٹا الگ رکھا گیا ہے۔‘‘ اس پر سی جے آئی نے مزید کہا کہ لیکن سارا ڈیٹا ممبئی کی مین برانچ میں ہے، جب کہ جسٹس کھنہ نے کہا- اطلاع کے مطابق، آپ (بینک) کے پاس تمام چیزیں سیل بند لفافے میں ہیں۔ آپ مہر کھولیں اور ڈیٹا فراہم کریں۔ اس میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں- Lok Sabha Election 2024: جھارکھنڈ میں بھی ٹوٹا انڈیا اتحاد! اس پارٹی نے کانگریس سے الگ ہوکر اکیلے لوک سبھا الیکشن لڑنے کا کیا اعلان

ہریش سالوے نے مزید کہا کہ خریدار کا نام بتانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ تاریخوں کو ملانے میں ابھی وقت لگ رہا ہے۔ سی جے آئی نے اس دلیل پر کہا کہ یہ حکم 15 فروری 2024 کا ہے۔ آپ کو بتانا چاہیے تھا کہ آپ نے اب تک کیا کیا ہے۔ تب بینک کے وکیل نے کہا کہ اگر ہم نے صحیح اعداد و شمار نہیں دیے تو خریدار ہم پر مقدمہ کر سکتا ہے۔ اس پر سی جے آئی چندر چوڑ نے کہا – ٹھیک ہے۔ الیکشن کمیشن نے اب تک ہمیں جو کچھ فراہم کیا ہے، اب ہم اسے پبلک کر دیتے ہیں۔ آپ باقیوں کو ملاتے رہ سکتے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read