سندیش کھالی کا ملزم شاہجہاں شیخ پولیس وین میں کیوں رونے لگا؟ عدالت نے حراست میں کی توسیع
Sandeshkhali Case: مغربی بنگال کے سندیش کھالی میں ہوئے تشدد کی جانچ سی بی آئی کے ہاتھ میں ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے بھی ملزم شاہجہاں شیخ پر بتدریج شکنجہ کسنا شروع کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں سی بی آئی نے اب شاہجہاں شیخ کے خلاف درج ایف آئی آر میں قتل کی کوشش کی دفعہ شامل کی ہے۔ جو ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) سے معطل ہے۔ اس وقت شاہجہاں شیخ سی بی آئی کی حراست میں ہیں۔ جہاں اس تشدد سے متعلق معاملے میں ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جنوری میں جب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے اہلکار شاہجہاں شیخ کے گھر پر چھاپہ مارنے گئے تھے تو ان کے حامیوں نے ان پر حملہ کر دیا۔ اہلکاروں کی گاڑی پر بھی حملہ کیا گیا۔ شاہجہاں شیخ، جو تقریباً دو ماہ تک گرفتاری سے بچ رہے تھے، کو 29 فروری کو گرفتار کیا گیا۔ ابتدائی طور پر ملزم کی تحویل مغربی بنگال پولیس کے پاس تھی۔ فی الحال عدالت کی ہدایت کے بعد انہیں سی بی آئی کے حوالے کر دیا گیا۔
سی بی آئی نے ای ڈی افسران کے بیانات قلمبند کئے
فی الحال شاہجہاں شیخ ای ڈی اہلکاروں پر حملہ کے معاملے میں 10 مارچ تک سی بی آئی کی حراست میں ہیں۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے سی آر پی سی 161 کے تحت ای ڈی افسران کے بیانات درج کیے ہیں۔ اس میں وہ اہلکار بھی شامل ہیں جن پر شاہجہاں شیخ کے گھر پر چھاپے کے دوران حملہ کیا گیا تھا۔ ای ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ اب وہ تحقیقات سے مطمئن ہیں۔ سی بی آئی اب دیگر معاملات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ جلد ہی پی ڈی ایس گھوٹالہ اور شیخ شاہجہاں کے زمین گھوٹالہ کیس کا پردہ فاش ہوگا۔
فرانسک ماہر نے شاہجہاں کے گھر سے شواہد اکٹھے کر لیے
سی بی آئی فی الحال شاہجہان شیخ کی پوری مجرمانہ تاریخ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ جب کہ ای ڈی اس پورے معاملے میں مالیاتی سلسلہ پر کام کر رہی ہے۔ سی بی آئی کی ٹیم فرانسک ماہرین کی ٹیم کے ساتھ شاہجہاںشیخ کے گھر بھی گئی۔ ٹیم نے کئی دستاویزات اور شواہد اکٹھے کیے ہیں۔ سی بی آئی نے ایف آئی آر میں قتل کی کوشش یعنی آئی پی سی 307 کی دفعہ بھی شامل کی ہے۔ اس طرح سی بی آئی آہستہ آہستہ شاہجہاں پر اپنی گرفت مضبوط کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس