Bharat Express

Is­raeli ‘mas­sacre’ of Pales­tin­ian aid seek­ers: اسرائیل نے پھر انسانیت کو کردیا شرمسار،غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پرکی اندھادھند فائرنگ،104فلسطینی شہید،امریکہ-سعودی عرب ہوا سخت

غزہ کے اسپتال کے حکام نے ابتدائی طور پر شہر کے مغربی حصے میں النبوسی چوک پر ایک ہجوم پر اسرائیلی حملے کی اطلاع دی۔ عینی شاہدین نے بعد میں بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اس وقت فائرنگ کی جب لوگ ٹرکوں سے آٹا اور ڈبہ بند سامان نکال رہے تھے۔اسرائیلی حکام نے تسلیم کیا کہ فوجیوں نے فائرنگ کی۔

غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے جمعرات کو امدادی ٹرکوں کی طرف بڑھنے والے ہجوم پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 104 افراد جاں بحق ہو گئے۔تقریباً پانچ ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت میں یہ بدترین واقعہ ہے۔ وزارت نے بتایا کہ اس واقعے میں 750 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔یہ واقعہ امدادی اداروں کی جانب سے غزہ کی انسانی صورت حال پر انتباہ جاری کیے جانے بعد پیش آیا۔ خاص طور پر غزہ کے شمالی علاقوں میں قحط کا خطرہ ہے۔

سعودی عرب نے اسرائیلی درندگی کی مذمت کی

سعودی عرب نے شمالی غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں کو نشانہ بنانے پر اسرائیل کی شدید مذمت کی ہے، جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد جان سے چلے گئے اور درجنوں زخمی ہوگئے۔سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ مملکت کسی بھی فریق کی جانب سے اور کسی بھی بہانے سے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں کو واضح طور پر مسترد کرتی ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ’سعودی عرب عالمی برادری سے اپنے مطالبے کی بھی تجدید کرتا ہے کہ وہ انسانی تباہی اور اس کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام کرنے، فوری طور پر محفوظ انسانی راہداریوں کو کھولنے، زخمیوں کو نکالنے اور امداد اور طبی سامان کی بلا روک ٹوک ترسیل کو یقینی بنانے لے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔سعودی عرب نے مزید بے گناہ شہریوں کی اموات کو روکنے کے لیے فوری سیزفائر کے معاہدے تک پہنچنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

امریکہ بھی اسرائیلی حملے سے پریشان

غزہ میں جمعرات کو اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے انسانی امداد کے ٹرکوں سے خوراک لینے کی کوشش کرنے والوں پر فائرنگ سے ہلاک ہونے والے کم از کم 104 فلسطینیوں کے بارے میں مختلف اطلاعات ملی ہیں اور امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ امریکی حکام اس حملے کے بارے میں ملنے والی متضاد اطلاعات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

اسرائیل نے اپنا گناہ قبول کیا

غزہ کے اسپتال کے حکام نے ابتدائی طور پر شہر کے مغربی حصے میں النبوسی چوک پر ایک ہجوم پر اسرائیلی حملے کی اطلاع دی۔ عینی شاہدین نے بعد میں بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اس وقت فائرنگ کی جب لوگ ٹرکوں سے آٹا اور ڈبہ بند سامان نکال رہے تھے۔اسرائیلی حکام نے تسلیم کیا کہ فوجیوں نے فائرنگ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ ان کے خیال میں امدادی ٹرکوں کی طرف بھاگنے والے لوگوں سے “خطرہ لاحق تھا۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے بھی اسی طرح کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہلاک ہونے والے بہت سے لوگوں کو ٹرکوں نے اس وقت کچل دیا تھا جب ہجوم نے ٹرکوں کو لوٹنے کے لیے دھکم پیل کی۔

اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری کا بڑا بیان

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس غزہ کے تنازع کے انسانی المیے میں ہلاکتوں کی کثیر تعداد پر رنجیدہ اور پریشان ہیں، جس میں اب تک مبینہ طور پر 30 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک اور 70 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ اس المیے کا ایک افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ نامعلوم تعداد میں لوگ منہدم ہونے والی عمارتوں کے ملبوں میں دبے ہوئے ہیں۔سیکرٹری جنرل کے ترجمان دو جارک نے کہا ہے کہ گوتریس نے آج شمالی غزہ میں ہونے والے اس واقعے کی مذمت کی ہے جس میں مبینہ طور پر ایک سو سے زیادہ افراد ہلاک یا زخمی ہو گئے جو جان بچانے والی امداد کی تلاش میں آئے تھے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read