Bharat Express

اعظم خان نے کیا الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو چیلنج

اعظم خان نے کیا الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو چیلنج

رام پور،7 نومبر (بھارت ایکسپریس): اعظم خان نے اپنی خالی اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخابات کا اعلان کرنے والے الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا ہے۔  سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو نوٹس جاری کیا سپریم کورٹ نے سماج وادی پارٹی کے رہنما اور اتر پردیش کے سابق وزیر محمد اعظم خان کی طرف سے دائر پٹیشن میں الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کو نوٹس جاری کیا ہے۔  اس نوٹس میں ای سی آئی کے ذریعہ جاری کردہ پریس نوٹ مورخہ 05.11.2022 کو چیلنج کیا گیا تھا، جس میں ریاست کے رام پور اسمبلی حلقے کے ضمنی انتخاب کے لیے ای سی آئی کے ذریعے انتخاب کرانے کی مانگ کی گئی ہے۔

 اس معاملے کی سماعت 9 نومبر 2022 (بدھ) کو کرتے ہوئے جسٹس ڈی وائی۔  چندر چوڑ اور جسٹس ہیما کوہلی نے ریاست اتر پردیش کے اے اے جی گریما پرساد سے عبوری طور پر ہدایات لینے کو کہا۔خان کو رام پور کورٹ نے 2019 کے نفرت انگیز تقریر کیس میں قصوروار ٹھہرایا ہے۔  خان نے لوک سبھا انتخابات 2019 کے دوران اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور پھر رام پور کے ڈی ایم آنجنے کے سنگھ کے خلاف اشتعال انگیز تبصرہ کیا تھا۔

 27.10.2022 کو، انہیں  آئی پی سی کی دفعہ 153A (دو گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 505 (عوام میں فساد پھیلانے والے بیانات) اور عوامی نمائندگی ایکٹ، 1951 کی دفعہ 125 کے تحت سزا سنائی گئی تھی۔  ریٹرننگ افسر کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔  اس سلسلے میں شکایت کرنے کے بعد معاملے کا نوٹس لیا گیا۔  85 سے زائد مقدمات میں ملوث خان کو اس سال کے شروع میں سپریم کورٹ کی جانب سے جعلسازی کے ایک مقدمے میں عبوری ضمانت دینے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔

2019 کے نفرت انگیز تقریر کیس میں سزا پانے کے بعد، خان کو اتر پردیش اسمبلی سے نااہل قرار دے دیا گیا۔    سزا سنائے جانے کے فوراً بعد، اگلے ہی دن یوپی اسمبلی سیکرٹریٹ نے رام پور حلقہ میں ایک ‘خالی نشست’ کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد ایک پریس نوٹ جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ خالی نشست کے لیے ضمنی انتخابات کے شیڈول کا اعلان 10 نومبر 2022 کو کیا جائے گا۔

 پیر کو خان ​​کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل شری پی چدمبرم نے بنچ کو مطلع کیا کہ 11.10.2022 کو کھتولی حلقہ سے ریاست میں حکمراں جماعت (بی جے پی) کے ایک ایم ایل اے کو قصوروار ٹھہرایا گیا اور اسے دو سال قید کی سزا سنائی گئی۔  اس کے لیے اسے نااہل قرار دیا جانا تھا۔  تاہم ان کی نشست کو خالی قرار نہیں دیا گیا۔ چدمبرم نے زور دیکر کہا  کہ ان کے مؤکل کے معاملے میں، ان کی سزا سنائے جانے کے اگلے ہی دن سیٹ کو خالی قرار دے دیا گیا۔  انہوں نے بنچ کو ای سی آئی کے جاری کردہ نوٹیفکیشن اور اس کے اثرات سے بھی آگاہ کیا۔”ای سی آئی کی طرف سے گزٹ نوٹیفکیشن 10 نومبر کو جاری کیا جائے گا۔ وہ عام طور پر کچھ دن پہلے ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہیں۔”

 جسٹس چندر چوڑ نے کہا،”پرساد (اے اے جی اسٹیٹ یوپی) انہیں سانس لینے کے لیے کچھ وقت دو، جلدی کیا ہے؟”

 پرساد نے اس سلسلے میں ایک فیصلے کا حوالہ دیا۔  تاہم، جسٹس چندرچوڑ نے کہا، “انہیں  عدالت جانے کا کوئی معقول موقع دیا جانا چاہیے۔ ایک دن وہ مجرم ٹھہرائے جاتے ہیں، اور اگلے دن سیٹ خالی قرار دی جاتی ہے۔اگر ایسا ہی تھا تو  پھر دوسری سیٹ  جو کہ (بی جے پی رکن) کے لیے بھی ایسا ہی کرنا چاہئے تھا۔”

Also Read