بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی۔ (فائل فوٹو)
نئی دہلی: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سے موطل لوک سبھا رکن پارلیمنٹ کنوردانش علی ہفتہ کے روز (24 فروری) کو اپنے پارلیمانی حلقہ میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ میں شامل ہوں گے۔ انہوں نے اس کی اطلاع ایک دن پہلے ہی دی ہے۔ اس کے علاوہ وہ امروہہ میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو کامیاب بنانے کی تیاریوں میں بھی مصروف ہیں۔ پولیس افسران کے ساتھ حالات کا جائزہ لیتے ہوئے کنور دانش علی نے تصویر بھی شیئرکی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 24 فروری کو امروہہ میں ہی راہل گاندھی کی موجودگی میں وہ کانگریس میں شمولیت اختیار کریں گے۔
کانگریس نے سماجوادی پارٹی کے ساتھ الائنس میں امروہہ کی سیٹ خصوصی طور پر مانگی تھی۔ کانگریس بی ایس پی سے معطل کئے گئے کنوردانش علی کو انتخابی میدان میں اتارنا چاہتی ہے جبکہ سماجوادی پارٹی محبوب علی کو میدان میں اتارنا چاہتی تھی۔ لیکن کانگریس یہ سیٹ چھوڑنے کو تیارنہیں ہوئی۔ دراصل، جب پارلیمنٹ میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے دانش علی کو گالیاں دی تھیں، اس کے بعد راہل گاندھی ان کے ساتھ کھڑے نظرآئے تھے۔ اس کے بعد ہی مایاوتی نے دانش علی کو پارٹی سے باہرکردیا تھا۔ اس لئے کانگریس انہیں اپنے ساتھ رکھنا چاہتی ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر پوسٹ کیا، ’’میرے پارلیمانی حلقہ میں 24 فروری کو ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ پرنکلے راہل گاندھی کا استقبال ہے۔ امروہہ کی عوام ہمیشہ ملک کو جوڑنے والی طاقتوں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور آپ کی یاترا کو کامیاب بنانے میں کوئی کسرنہیں چھوڑے گی۔‘‘
मेरे संसदीय क्षेत्र #Amroha में 24 फ़रवरी को भारत जोड़ो न्याय यात्रा पर निकले श्री @RahulGandhi जी का हार्दिक स्वागत है।
अमरोहा की जनता हमेशा देश को जोड़ने वाली शक्तियों के साथ खड़ी रही है और आपकी यात्रा को सफल बनाने में कोई कसर नहीं छोड़ेगी। @bharatjodo #BharatJodoNayaYatra pic.twitter.com/9YxeJSb3k4— Kunwar Danish Ali (@KDanishAli) February 22, 2024
دانش علی ایسے وقت میں اس یاترا میں ایک بار پھر شامل ہونے جا رہے ہیں جب اترپردیش میں سماجوادی پارٹی کے ساتھ سیٹ شیئرنگ میں امروہہ کی لوک سبھا سیٹ کانگریس کے کھاتے میں آئی ہے۔ وہ گزشتہ 14 جنوری کو منی پور میں اس یاترا کی شروعات کے موقع پر بھی اس کا حصہ بنے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔