گیان واپی کے ویاس جی تہہ خانے میں جاری رہے گی پوجا، الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا- وارانسی کورٹ کا فیصلہ درست
Gyanvapi Case: وارانسی کی گیانواپی مسجد میں واقع تہہ خانے میں پوجا شروع کرنے کے معاملے میں ضلع جج کے حکم کے خلاف مسلم فریق کی طرف سے دائر عرضی پر الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت پیر 12 بجے فروری 2024 کو بھی مکمل نہیں ہو سکی۔ ہائی کورٹ میں آج ایک گھنٹہ بیس منٹ تک کیس کی سماعت ہوئی۔
پیر کی سماعت میں گیانواپی مسجد کی انتظامی کمیٹی اور یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ نے اپنا موقف پیش کیا۔ ہندو فریق اور یوپی حکومت کو آج اپنے دلائل پیش کرنے کا موقع نہیں ملا۔ اب کیس کی دوبارہ سماعت 15 فروری کو ہوگی۔ تاہم آج سماعت کے باوجود تہہ خانے میں پوجا جاری رہے گی۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے اگلی سماعت تک عبادت کے حکم پر کوئی روک نہیں لگائی ہے۔ مسلم کی طرف سے، بندوبست کمیٹی اور وقف بورڈ کے وکلاء نے آج پھر دلیل دی کہ تہہ خانے پر کبھی ہندوؤں کا قبضہ نہیں تھا۔ ہندوؤں کا یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔
مسلم فریق نے ایودھیا تنازعہ کے خطوط پر ویاس خاندان کی عرضی کو خارج کرنے کی دلیل دی۔انہوں نے کہا کہ بابری کیس میں نرموہی اکھاڑہ کی جانب سے ایک شخص نے کھڑے ہو کر پوجا کا حق مانگا لیکن عدالت نے اسے منظور نہیں کیا۔
مسلم فریق کی جانب سے عدالت میں کہا گیا کہ ڈسٹرکٹ جج کو پوچھنا چاہیے تھا کہ ویاس خاندان کس اختیار کے تحت پوجا شروع کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ اس کی عرضی کی برقراری کا فیصلہ کرنے کے بجائے، ڈسٹرکٹ جج نے اسے براہ راست پوجا کرنے کا حکم دیا۔
اب نئے کیس کے طور پر 15 تاریخ کو صبح 10 بجے سے ہوگی سماعت
اب کیس کی آئندہ سماعت 15 فروری کو صبح 10 بجے سے ہوگی۔ یوپی حکومت، ہندو فریق اور کاشی وشواناتھ ٹرسٹ 15 فروری کو ہونے والی سماعت میں اپنے دلائل پیش کریں گے۔ توقع ہے کہ کیس کی سماعت 15 فروری کو مکمل ہو جائے گی۔ اگر عدالت سماعت مکمل ہونے کے بعد اسی دن فیصلہ نہیں دیتی ہے تو فیصلہ محفوظ کیا جا سکتا ہے۔
آج کی سماعت میں یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ نے پہلے اپنے دلائل پیش کئے۔ اس کے بعد مسجد کمیٹی نے اپنے خیالات پیش کئے۔ کیس کی سماعت جسٹس روہت رنجن اگروال کی سنگل بنچ میں ہوئی۔
مسلم فریق نے الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔ عرضی میں وارانسی ڈسٹرکٹ جج کے 31 جنوری کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس