سدھو سے لے کر آکاش چوپڑا تک اس سیزن کمنٹری باکس میں نظر آئیں گے یہ لیجنڈز
Punjab News: نوجوت سنگھ سدھو سے پنجاب کانگریس کے لیڈر ناراض آرہے ہیں۔ خبر ہے کہ پنجاب کانگریس نے نوجوت سنگھ سدھوپرتادیبی کارروائی کرنے کے لئے پارٹی ہائی کمان کو خط لکھا ہے۔ نوجوت سنگھ سدھو پرالزام ہے کہ وہ پارٹی سے الگ میٹنگیں کررہے ہیں اورجلسے منعقد کرتے ہیں۔ حال ہی میں نوجوت سنگھ سدھو پارٹی کی ریاستی الیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں شامل نہیں ہوئے تھے۔ انہیں ریاستی کانگریس کی طرف سے پہلے بھی تادیبی کارروائی کی وارننگ دی گئی تھی۔ حالانکہ ناراضگی کی خبروں کے درمیان انہوں نے جمعرات کو پارٹی کے سابق صدرلال سنگھ، شمشیرسنگھ دلوں اورموہندرکے پی سے ملاقات کی تھی۔ اس کی تصویربھی سوشل میڈیا پرشیئرکی تھی۔
پنجاب میں نوجوت سنگھ سدھو پرتوکارروائی نہیں کی گئی ہے، لیکن نوجوت سنگھ سدھوکی ریلی منعقد کرنے والے دو لیڈران کومعطل کردیا گیا تھا۔ الگ تھلگ پروگرام منعقد کرنے کوتادیبی کارروائی کے طورپردیکھا جا رہا ہے۔ عالم یہ ہے کہ جب تین لوک سبھا سیٹوں پرالیکشن کی تیاریوں سے متعلق پنجاب ریاستی صدردیویندریادونے میٹنگ کی تواس میں بیشترلیڈران نے نوجوت سنگھ سدھو کا عوامی طورپرذکرنہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ وہیں، پارٹی کے سینئرلیڈرپرتاپ سنگھ باجوا کا کہنا تھا کہ اصول وضوابط کی خلاف ورزی کی وجہ سے پارٹی کو نقصان جھیلنا پڑرہا ہے۔
شاعرانہ اندازمیں سدھو پرحملہ
دوسری جانب، مقامی سطح پر نوجوت سنگھ سدھو کے خلاف بھلے ہی آوازاٹھ رہی ہو، لیکن لوک سبھا الیکشن کو دیکھتے ہوئے کانگریس ہائی کمان نے انہیں پنجاب الیکشن کمیٹی میں جگہ دی ہے۔ دوسری جانب، سدھو ریاستی الیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں تونہیں پہنچے، لیکن سابق صدورکے ساتھ میٹنگ کی، جسے ریاستی صدرامریندرسنگھ راجا وڈنگ نے پارٹی کے ضوابط کے خلاف بتایا تھا۔ اپنے شاعرانہ اندازکے لئے مشہورنوجوت سنگھ سدھونے گزشتہ دنوں ایک پوسٹ لکھا تھا۔ مانا جا رہا تھا کہ پارٹی کے اندرچل رہی اندرونی رسہ کشی پران کی تنقید کی ہے۔ نوجوت سنگھ سدھونے ایکس (ٹوئٹر) پرلکھا تھا، نہ میں گرا نہ میری امیدوں کا کوئی مینارگرا پر مجھے گرانے کی کوشش میں ہرشخص باربار گرا۔
بھارت ایکسپریس۔