اگر کسی عورت کے کسی اور سے ناجائز تعلقات ہوں تو اسے سنگسار کر کے دی جائے گی سزائے موت، کیا افغانستان میں نافذ ہوگا شرعی قانون؟
Diplomatic Representatives Meeting in Afghanistan: افغانستان کے کابل میں طالبان کی طرف سے پیر(29 جنوری) کو سفارتی نمائندوں کی میٹنگ بلائی گئی۔ اس میٹنگ میں حصہ لینے والے 10 ممالک میں ہندوستان نے بھی حصہ لیا۔ طالبان کے کارگزاروزیرخارجہ امیرخان متقی نے علاقائی تعاون پہل میٹنگ کو خطاب کیا۔ اس میٹنگ میں خاص طور پر روس، چین، ایران، پاکستان، ازبکستان، ترکمانستان، قزاقستان، ترکی اورانڈونیشیا کے سفارت کاروں نے بھی شرکت کی۔ روس کی طرف سے نمائندگی افغانستان کے اس کے خصوصی نمائندہ ضمیرکابلوو نے کیا۔
ہندوستان کی طرف سے نہیں آیا ابھی کوئی بیان
اس میٹنگ سے متعلق ہندوستانی افسران کی طرف سے ابھی تک کسی طرح کا کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں ہوا ہے۔ یہ میٹنگ متحدہ عرب امارات (یواے ای) میں ہندوستانی سفارت خانہ کی طرف سے ابوظہبی میں یوم جمہوریہ تقریب کے لئے کارگزار سفیربدرالدین حقانی کو مدعو کرنے کے کئی دنوں کے بعد منعقد کی گئی۔
د ا.ا.ا د بهرنیو چارو وزارت له لوري په کابل کې د ګاونډیو او سیمهییزو هېوادونو د ځانګړو استازو او سفیرانو (د افغانستان د سیمهییزې همکارۍ ابتکار) جوړه شوې ناسته په بریالیتوب سره پای ته ورسېده.
پایلي یې د بهرنیو چارو وزیر له لوري رسنیو سره شریکې شوې. pic.twitter.com/LYIIzJF94N— Hafiz Zia Ahmad (@HafizZiaAhmad) January 29, 2024
افغانستان کے استحکام پر توجہ مرکوزکرنے کی حمایت میں ہندوستان: حافظ ضیاء
طالبان کی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان حافظ ضیاء احمد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرشیئرکئے گئے ایک پوسٹ میں ہندوستانی نمائندہ کے حوالے سے کہا ”نئی دہلی افغانستان کے استحکام پرمرکوز سبھی پہلووں کی حمایت کرتی ہے۔ ہندوستان، افغانستان کے تعلقات میں بین الاقوامی اور علاقائی پہلووں میں سرگرم طور پر شامل ہوتا ہے۔”
یہ بی پڑھیں: Iran Executes Four People: موساد کے لئے کام کرنے کے الزام میں ایران میں 4 افراد کو دی گئی پھانسی
افغانستان کے ساتھ مثبت بات چیت بڑھانے کی ضرورت
طالبان کے وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کارگزار وزیرخارجہ امیرخان متقی پڑوسی اور علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات کو اہم مانتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پرزور بھی دیا کہ ان ممالک کو افغانستان کے ساتھ مثبت بات چیت بڑھانے اورجاری رکھنے کے لئے علاقائی بات چیت کرنی چاہئے۔
بھارت ایکسپریس۔