مراٹھا ریزرویشن تحریک ختم، سی ایم شندے کے ہاتھ سے جوس پی کر 'انشن' توڑیں گے منوج جارنگے پاٹل
Maratha Reservation: مہاراشٹر میں جاری مراٹھا ریزرویشن تحریک ختم ہو گئی ہے۔ منوج جارنگے پاٹل کی جانب سے ہفتہ کو احتجاج ختم کرنے کے اعلان کے بعد مراٹھا ریزرویشن کارکنوں نے بھی جشن منایا۔ حکومت نے ان کے مطالبات مان لیے ہیں۔ منوج جارنگے آج اپنا ‘انشن’ توڑ سکتے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ منوج جارنگے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی موجودگی میں اپنا ‘انشن’ توڑیں گے۔ ‘انشن’ توڑنے کے بعد وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور منوج جارنگے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر سکتے ہیں۔
کابینی وزراء دیپک کیسکر اور منگل پربھات لودھا کی قیادت میں ایک وفد دیر رات منوج جارنگے سے ملنے پہنچا تھا۔ منوج جارنگے کے تمام مطالبات کے حوالے سے آرڈیننس جاری کیا گیا۔ آرڈیننس کی کاپی منوج جارنگے کو سونپی گئی۔ ان کے تمام مطالبات پورے ہو چکے ہیں۔ مطالبات کے حوالے سے جی آر جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
منوج جارنگے پاٹل کا کیا مطالبہ تھا؟
منوج جارنگے نے مطالبہ کیا تھا کہ انتراؤلی سمیت مہاراشٹر میں درج تمام مقدمات کو واپس لیا جائے۔ اس کا حکومتی حکم نامہ انہیں دکھایا جائے۔ ریزرویشن پر فیصلہ ہونے تک مراٹھا سماج کے بچوں کے لیے تعلیم مفت کی جائے۔ اس کے ساتھ ہی سرکاری بھرتیوں میں مراٹھوں کے لیے ریزرو کوٹہ رکھا جائے۔ اس کے علاوہ جارنگ نے اپنے ایک بیان میں مزید کہا کہ ہمیں ریکارڈ (نونڈی) تلاش کرنے میں بھی مدد کرنی ہوگی۔ ریکارڈ ملنے پر تمام لواحقین کو سرٹیفکیٹ دیے جائیں۔ رشتہ داروں کے حوالے سے آرڈیننس جاری کیا جائے۔
’’وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اچھا کام کیا‘‘
وہیں حکومت کی جانب سے مطالبات مانے جانے کے بعد مراٹھا ریزرویشن تحریک کے لیڈر منوج جارنگے کا ردعمل آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اچھا کام کیا ہے۔ ہمارا احتجاج اب ختم ہو چکا ہے۔ ہماری درخواست قبول کر لی گئی ہے۔ ہم اس کا خط قبول کریں گے۔ وزیر اعلیٰ کے ہاتھوں سے جوس پی کر اپنا ‘انشن’ ختم کریں گے۔
-بھارت ایکسپریس