Bharat Express

Bihar Political Crisis: نتیش کمار 28 جنوری کو لے سکتے ہیں وزیراعلیٰ کا حلف! سشیل مودی نے کہا- دروازہ کھلتا بھی ہے

بی جے پی ذرائع کی مانیں تو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پوری مہم میں مصروف ہیں۔ اس دوران جے پی نڈا کو آج کیرالہ جانا تھا، انہوں نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔

سی ایم نتیش کمار اور سشیل مودی۔

Bihar Political Crisis: بہار کی سیاست میں زبردست ہلچل ہے۔ سی ایم نتیش کمار کی آر جے ڈی کے ساتھ بات چیت رک گئی ہے۔ ایسے میں ایسا لگتا ہے کہ وہ ایک بار پھر بی جے پی کے ساتھ جا سکتے ہیں۔ ذرائع کی مانیں تو وہ 28 جنوری کو 9ویں مرتبہ وزیراعلیٰ بن سکتے ہیں۔ ان کے ساتھ سشیل مودی کو ڈپٹی سی ایم بنایا جا سکتا ہے۔

جے ڈی یو نے اپنے تمام ایم ایل اے کو پٹنہ بلایا ہے اور تمام پروگرام منسوخ کر دیے ہیں۔ بی جے پی کے سبھی لیڈر دہلی میں ہائی کمان سے ملاقات کر رہے ہیں۔ ادھر سشیل مودی نے بھی بڑا بیان دیا ہے، انہوں نے کہا کہ دروازے وقت کے مطابق کھل سکتے ہیں، دروازہ بند ہوتا ہے تو کھلتا بھی ہے۔

تین فارمولوں کی جرچا

ماہرین کے مطابق نتیش اور بی جے پی کے درمیان بات چیت کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ اس دوران طرح طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں، ایک فارمولہ یہ ہے کہ ہوسکتا ہے اسمبلی تحلیل کر دی جائے اور بہار میں لوک سبھا انتخابات کے ساتھ اسمبلی انتخابات کرائے جائیں۔ دوسرا امکان یہ ہے کہ بی جے پی صرف نتیش کو وزیراعلیٰ بنائے اور خود باہر سے حکومت کی حمایت کرے۔ یعنی بی جے پی حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔ تیسرا فارمولہ جس کی سب سے زیادہ چرچا ہے وہ یہ ہے کہ نتیش کمار سی ایم بنیں اور سشیل مودی ڈپٹی سی ایم بنیں۔

جے پی نڈا نے کیرالہ کا دورہ منسوخ کیا

بی جے پی ذرائع کی مانیں تو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پوری مہم میں مصروف ہیں۔ اس دوران جے پی نڈا کو آج کیرالہ جانا تھا، انہوں نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی چراغ پاسوان اور جیتن رام مانجھی جیسے اتحادیوں کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے۔

اپیندر کشواہا نے اٹھایا سوال

بہار میں جاری اس ہنگامے کے درمیان اپیندر کشواہا نے کہا کہ ابھی یہ چرچا ہے کہ وہ ایک بار پھر انڈیا اتحاد میں شامل ہوں گے۔ یہ سچ ہے کہ نتیش جی جہاں ہیں بہت پریشان ہیں اور اسی لیے وہ وہاں سے جانا چاہتے ہیں۔ اگر ہم بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرتے ہیں تو کیا ہم لوک سبھا انتخابات کے بعد ساتھ رہیں گے یا نہیں یہ بھی ایک بڑا سوال ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read