Bharat Express

Purulia Sadhus Mob Lynching: مغربی بنگال کے پرولیا میں تین سادھوؤں پر ہجوم کا حملہ، انوراگ ٹھاکر نے کہا- ممتا حکومت نے ماحول خراب کیا

مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر براہ راست حملہ کیا ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ بنگال میں ایسا ماحول کیوں ہے؟

مغربی بنگال کے پرولیا میں تین سادھوؤں پر ہجوم کا حملہ، انوراگ ٹھاکر نے کہا- ممتا حکومت نے ماحول خراب کیا

Purulia Sadhus Mob Lynching: مغربی بنگال کے پرولیا میں تین سادھوؤں پر حملہ کے معاملے میں 12 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ لوگ اتر پردیش سے مغربی بنگال کے مشہور یاتری گنگا ساگر میلے میں جا رہے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہجوم نے ان لوگوں کو اغوا کار سمجھ کر مارا پیٹا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سادھو نے مکر سنکرانتی پر اپنے دو بیٹوں کے ساتھ گنگا ساگر جانے کے لیے گاڑی بک کروائی تھی۔رپورٹ کے مطابق سادھو نے جس طرح سے راستے کے بارے میں پوچھا اس سے کچھ لوگوں کو شک ہوا کہ وہ اغوا کار ہے۔اس کے بعد ہجوم نےسادھوؤں کے ساتھ مار پیٹ شروع کردی تھی ۔اس معاملے میں اب تک 12 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

پرولیا پولیس کے مطابق سادھوؤں اور کچھ مقامی لڑکیوں کے درمیان زبان کی پریشانی کی وجہ سے غلط فہمی ہوئی تھی۔جس کے بعد لڑکیوں نے بھاگنا اور شور مچانا شروع کردیا۔ اس کی وجہ سے وہاں بھیڑ جمع ہوگئی اور سادھوؤں کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔

بی جے پی نے ممتا حکومت کو نشانہ بنایا

مغربی بنگال کے پرولیا میں ہجومی تشدد کے مبینہ معاملے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ممتا بنرجی حکومت پر حملہ آور ہو گئی ہے۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر براہ راست حملہ کیا ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ بنگال میں ایسا ماحول کیوں ہے؟ انہوں نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر تسکین کا الزام لگایا ہے اور امن و امان پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔

‘خوشامد نے بنگال کا ماحول خراب کیا’

خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے پرولیا واقعہ پر انوراگ ٹھاکر نے کہا، “آخر بنگال میں ایسا ماحول کیوں ہے؟ خوشامد کی سیاست نے ایسا ماحول بنا دیا ہے۔ رام جنم بھومی کا سنگ بنیاد رکھا گیا تو کرفیو۔سادھوؤں کے قتل کی کوشش کی گئی، خوشامدکرنے کی سیاست بنگال کو کہاں لے جا رہی ہے؟ یہ ہندو مخالف سوچ کیوں؟”

‘بنگال میں امن و امان چرمراگیا ہے’

ریاست میں امن و امان کی صورت حال پر سوال اٹھاتے ہوئے انوراگ ٹھاکر نے مزید کہا، “مغربی بنگال میں امن و امان کی صورتحال خراب ہو چکی ہے۔ عوام کا جو پیسہ آتا ہے اس کا غبن کیا جاتا ہے۔ بدعنوانی اپنے عروج پر ہے، اگر ان کے خلاف کارروائی کی جائے تو ای ڈی کی ٹیم پر بھی پتھراؤ کیا جاتا ہے۔ مغربی بنگال کی حکومت ان (بدعنوانوں) کی حفاظت کیوں کرتی ہے؟ یا انہوں لوٹ مار کی کھلی چھوٹ  دے رکھی ہے، یا ان کے کارکنان ممتا بنرجی کی بات نہیں سنتے۔”

بھارت ایکسپریس