Bharat Express

Bharat Express Opinion Poll: ہندوتوا، بے روزگاری، مہنگائی یا بدعنوانی… جانئے کیا ہوگا لوک سبھا انتخابات میں سب سے بڑا مدعا؟

اپوزیشن بی جے پی پر رام مندر کے افتتاح پر سیاست کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی افتتاح کے ذریعے رام مندر کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں مدعا بنا کر پولرائز کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس اوپینین پول

Bharat Express Opinion Poll: ایودھیا میں رام مندر کے پران پرتیشٹھا پروگرام کے حوالے سے جاری سیاسی سرگرمیوں کو سمجھنے کے لیے بھارت ایکسپریس نیوز چینل اور روڈ میپ ٹو ون ریسرچ فرم کے ذریعے ایک ملک گیر سروے کیا گیا ہے۔ جس میں انہوں نے ملک کی عوام کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ سروے میں کئی چونکا دینے والے اعداد و شمار بھی سامنے آئے ہیں۔ سروے کے دوران عوام کے ساتھ کئی مدعے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہماری سروے ایجنسی ٹیم کا عوام سے پہلا سوال یہ تھا کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات (2024) کا سب سے بڑا انتخابی مدعا کیا ہے؟ اس میں ہندوتوا، بدعنوانی، مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مدعے کو عوام کے سامنے رکھا گیا۔

آئیے اب آپ کو بتاتے ہیں کہ عوام نے کس مدعے کو سب سے بڑا کہا ہے۔ سروے کے مطابق عوام نے ہندوتوا کو سب سے بڑا انتخابی مدعے کہا ہے۔ اس کے بعد بے روزگاری، مہنگائی اور کرپشن ہے۔

ہندوتوا سب سے بڑا مدعا

2024 کے لوک سبھا انتخابات میں جب یہ مدعے عوام کے سامنے اٹھائے گئے تو لوگوں نے کہا کہ ہندوتوا سب سے بڑا مدعا ہے۔ سروے کے مطابق 39 فیصد لوگوں نے ہندوتوا کو ووٹ دیا ہے۔ اس کے بعد بے روزگاری 25 فیصد، پھر مہنگائی 23 فیصد اور آخر میں 13 فیصد لوگوں نے کرپشن کو مدعا بتایا ہے۔

ہندوتوا- 39 فیصد

بے روزگاری- 25 فیصد

مہنگائی – 23 فیصد

بدعنوانی- 13 فیصد

اپوزیشن بی جے پی پر رام مندر کے افتتاح پر سیاست کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی افتتاح کے ذریعے رام مندر کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں مدعا بنا کر پولرائز کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں اب 4 ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔ ایسے میں اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ مندر کے افتتاح کا الیکشن پر اثر نہیں پڑ سکتا، لیکن مکمل پولرائزیشن ہونے کی باتوں میں بھی دم نہیں دکھائی دیتا ہے۔

 کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے لیڈران گزشتہ چند ماہ سے مسلسل بیانات دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی بھگوان رام کے نام پر سیاست کر رہی ہے۔ بی جے پی بھگوان رام کو ایک پارٹی کا بھگوان قرار دینے میں مصروف ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read