دہلی کے کنجھاولا معاملے میں متوفی لڑکی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ہے۔
Delhi Kanjhawala Case: دارالحکومت دہلی کے کنجھاولا علاقے میں اسکوٹی سوار 20 سالہ لڑکی کو 12 کلو میٹر تک گھسیٹنے کے سبب ہوئی موت کے معاملے میں ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ لڑکی کے ساتھ آبروریزی نہیں ہوئی تھی۔ ذرائع نے منگل کے روز یہ جانکاری دی۔ ذرائع نے کہا کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ تین ڈاکٹروں کے ایک پینل کے ذریعہ بنائی گئی تھی۔ ذرائع نے یہ بھی کہا کہ متاثرہ کے اندرونی اعضاء پر چوٹ کے کوئی نشان نہیں ہیں۔
پیر کے روز تین ڈاکٹروں کے پینل نے پوسٹ مارٹم کیا۔ دہلی کے باہری علاقے میں ہفتہ کی دیر رات ایک خطرناک حادثے میں لڑکی کی موت کار کے نیچے سلطان پوری کے کنجھاولا تک 10 سے 12 کلو میٹر تک گھسیٹنے کے سبب ہوئی۔ پیر کی شام مولانا آزاد میڈیکل کالج میں پینل کے ذریعہ پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ اس درمیان، دہلی پولیس نے منگل کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ 20 سالہ لڑکی کی اسکوٹی کے پیچھے والی سیٹ پر اس کی دوست سوار تھی۔
اسپیشل پولیس کمشنر (لاء اینڈ آرڈر) ساگر پریت ہڈا نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حادثہ کے وقت متاثرہ کے ساتھ ایک اور لڑکی تھی۔ ساگر پریت ہڈا نے کہا کہ اسے کوئی چوٹ نہیں آئی ہے اور حادثہ کے بعد وہ اپنے گھر چلی گئی۔ اب ہمارے پاس ایک چشم دید گواہ ہے اور اس کا بیان تعزیرات ہند 164 کے تحت درج کیا جا رہا ہے۔ اس سے ہمارا معاملہ مضبوط ہوتا ہے اور ہم بہت جلد جانچ پوری کر لیں گے۔ وہیں دوسری طرف عدالت نے ملزمین کو تین دنوں کے لئے پولیس ریمانڈ پر دے دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق، حادثہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے افسران کو احکامات دے کر دہلی پولیس کمشنر سے پورے معاملے میں تفصیلی رپورٹ دینے کو کہا ہے۔ جانکاری کے مطابق، دہلی پولیس کی اسپیشل کمشنر کو پورے معاملے کی جانچ کرکے وزارت داخلہ کو یہ تفصیلی رپورٹ جلد از جلد پیش کرنے کے لئے کہا گیا تھا۔ اس کے بعد پولیس کمشنر نے وزارت داخلہ کے سکریٹری سے ملاقات کی ہے اور معاملے کی جانکاری دی ہے۔