عدالت نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں خلل معاملے کے ملزم للت جھا کی تحویل میں کی توسیع
Parliament Security Breach Case: دہلی کی عدالت نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں خلل کیس کے ملزم للت جھا کی تحویل میں 5 جنوری 2024 تک توسیع کر دی ہے۔ اس سے قبل پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں خلل ڈالنے کے ماسٹر مائنڈ للت موہن جھا نے 14 دسمبر کو دہلی کے ایک پولیس اسٹیشن میں خودسپردگی کر دی تھی۔ جس کے بعد پولیس نے اسے عدالت میں پیش کیا۔ جہاں سے عدالت نے للت جھا کو 7 دن کے لیے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا۔ اب اس کی تحویل میں 5 جنوری 2024 تک توسیع کر دی گئی ہے۔
للت جھا کی جمعہ کے روز عدالت میں پیشی سے قبل دہلی پولیس کی ٹیم بہار کے دربھنگہ میں واقع اس کے گھر گئی اور اہل خانہ سے تفصیلی پوچھ گچھ کی۔
اس واقعے کا ماسٹر مائنڈ بتایا جا رہا ہے للت جھا
پارلیمنٹ پر 2001 کے دہشت گردانہ حملے کی برسی پر لوک سبھا کی کارروائی کے دوران، دو لوگ ناظرین کی گیلری سے ایوان میں داخل ہوئے اور ‘کین’ کے ذریعے پیلا دھواں پھیلا دیا۔ اس واقعہ کے فوراً بعد دونوں کو پکڑ لیا گیا۔ اس واقعے کے کچھ ہی دیر بعد پارلیمنٹ کمپلیکس کے باہر پیلا اور سرخ دھواں چھوڑنے والے ‘کین’ کے ساتھ احتجاج کرنے والے ایک نوجوان اور ایک خاتون کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔
#WATCH | Delhi Court extends the custodial remand of Parliament security breach case accused Lalit Jha till January 5, 2024. pic.twitter.com/MxrI398PD8
— ANI (@ANI) December 22, 2023
ایوان میں چھلانگ لگانے والے دو ملزمان کی شناخت ساگر شرما اور منورنجن ڈی کے طور پر ہوئی ہے۔ پارلیمنٹ کمپلیکس کے باہر سے گرفتار کیے گئے دو لوگوں کی شناخت ہریانہ کے جند ضلع کی رہنے والی نیلم اور مہاراشٹر کے لاتور کے رہنے والے امول شندے کے طور پر کی گئی ہے۔ وزیٹر پاس نہ ملنے کی وجہ سے جھا پارلیمنٹ کے باہر ہی رہا اور نیلم اور امول شندے کے ‘احتجاج’ کا ویڈیو بنایا۔ بعد میں للت جھا کی شناخت اس واقعہ کے ماسٹر مائنڈ کے طور پر ہوئی۔ پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں خلل ڈالنے والے مبینہ ماسٹر مائنڈ للت جھا نے دیگر ملزمان کے فون اپنے پاس جمع کرائے تھے جو کچھ دن پہلے جلی ہوئی حالت میں ملے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔