Bharat Express

Mizoram Election Results: میزورم کے نتائج حیران ہونے والے ہیں ، چند سال پہلے شروع ہوئی یہ پارٹی کرے گی کمال

2018 کے انتخابات سے پہلے زورم پیپلز موومنٹ کئی جماعتوں پر مشتمل ایک تحریک تھی۔ 2018 کے انتخابات کے دوران تمام جماعتیں اکٹھی ہوئیں اور مشترکہ پارٹی کا اعلان کیا۔

میزورم کے نتائج حیران ہونے والے ، چند سال پہلے شروع ہوئی  یہ پارٹی کرے گی کمال

Mizoram Election Results:میزورم انتخابات کے نتائج کے حوالے سے ایگزٹ پولس میں سامنے آنے والے اعداد و شمار نے کانگریس اور ایم این ایف کی نیندیں اڑا دی ہیں۔ ایم این ایف اس وقت میزورم میں اقتدار میں ہے، لیکن اگر ایگزٹ پولز پر یقین کیا جائے تو ایم این ایف کو 4 دسمبر کے نتائج کے بعد اقتدار چھوڑنا پڑ سکتا ہے۔

اس سب کے درمیان ایک پارٹی ابھری ہے جو صرف پانچ سال پہلے وجود میں آئی تھی۔ چند سال قبل زورم  پیپلز موومنٹ  اپنی تحریک کی وجہ سے لائم لائٹ  میں آئی۔ 2018 کے انتخابات میں زورم پیپلز موومنٹ کو 8 سیٹیں ملی تھیں۔ ایکسس مائی انڈیا کے ایگزٹ پول کے مطابق میزورم کی 40 اسمبلی سیٹوں میں سے 28 سے 35 سیٹیں مل رہی ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایم این ایف کو 3 سے 7 سیٹیں ملتی نظر آرہی ہیں۔ کانگریس صرف دو سے چار سیٹوں تک محدود رہ سکتی ہے۔

زورم پیپلز موومنٹ کیسے بنی؟

2018 کے انتخابات سے پہلے زورم پیپلز موومنٹ کئی جماعتوں پر مشتمل ایک تحریک تھی۔ 2018 کے انتخابات کے دوران تمام جماعتیں اکٹھی ہوئیں اور مشترکہ پارٹی کا اعلان کیا۔ اس سال کے انتخابات میں پارٹی نے تمام 40 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ سابق آئی پی ایس افسر لالدوہوما کو زورم پیپلز موومنٹ نے وزیر اعلیٰ کا امیدوار بنایا ہے۔

لالدوہوما کون ہے؟

  لالدوہوما میزورم کے سابق آئی پی ایس افسر ہیں۔ وہ 1982 میں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے سیکورٹی انچارج بھی تھے۔ سال 1984 میں وہ لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے۔ لالدوہوما کے بارے میں ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ پہلے رکن اسمبلی تھے جنہوں نے انسداد انحراف قانون کے تحت رکنیت کھو دی تھی۔ حزب اختلاف کے رہنما کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے، انہیں 2020 میں قانون ساز اسمبلی کے رکن کے طور پر انحراف مخالف قانون کی خلاف ورزی پر نااہل قرار دے دیا گیا تھا، جو بھارت میں ریاستی مقننہ میں اس طرح کا پہلا کیس بن گیا تھا۔ وہ 2021 کے ضمنی انتخاب میں سرچھپ سے دوبارہ منتخب ہوئے تھے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read