Bharat Express

BRS complains to Election Commission against Congress: بی آر ایس نے ‘ڈیپ فیک’ ٹیکنالوجی کے استعمال پر کانگریس کے خلاف الیکشن کمیشن سے کی شکایت، جلد کارروائی کا کیا مطالبہ

چیف الیکشن کمشنر، تلنگانہ کے چیف الیکٹورل آفیسر اور ریاستی ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کو بھیجی گئی شکایت میں بی آر ایس نے کہا کہ اسے قابل اعتماد ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) ‘ڈیپ فیک’ ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے۔

بی آر ایس نے کانگریس کے خلاف الیکشن کمیشن سے کی شکایت

حیدرآباد: تلنگانہ میں بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) نے کانگریس کے خلاف الیکشن کمیشن (ای سی) میں شکایت درج کرائی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پارٹی نے من گھڑت مواد تیار کرنے کے لیے ‘ڈیپ فیک’ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے۔ بی آر ایس نے الزام لگایا ہے کہ کانگریس نے چیف منسٹر اور بی آر ایس صدر کے  چندر شیکھر راؤ (KCR) اور دیگر اہم پارٹی قائدین اور ریاست میں اسمبلی انتخابات لڑنے والے امیدواروں کو اس ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہاں بتاتے چلیں کہ ‘ڈیپ فیک’ ٹیکنالوجی طاقتور کمپیوٹرز اور ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ویڈیوز، تصاویر، آڈیو کو جوڑنے کا ایک طریقہ ہے۔

چیف الیکشن کمشنر، تلنگانہ کے چیف الیکٹورل آفیسر اور ریاستی ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کو بھیجی گئی شکایت میں بی آر ایس نے کہا کہ اسے قابل اعتماد ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) ‘ڈیپ فیک’ ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے۔ اور مصنوعی ذہانت “نقلی آڈیو اور ویڈیو” مواد بنانے اور پھیلانے میں “ملوث” ہے۔ کہا گیا ہے کہ من گھڑت مواد میں کے سی آر، کے ٹی راما راؤ، وزیر ہریش راؤ، رکن قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) کے بی آر ایس کے بڑے لیڈران اور الیکشن لڑنے والے دیگر پارٹی امیدواروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

بی آر ایس نے ٹی پی سی سی کے ذریعہ ٹیکنالوجی کے مبینہ غیر قانونی استعمال کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ بی آر ایس نے شکایت میں کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ یہ ہیرا پھیری والا مواد مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پھیلایا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ٹی پی سی سی کو میڈیا فارمیٹ میں اس طرح کے گمراہ کن مواد کو بنانے اور پھیلانے سے روکنے کے لیے ضروری کارروائی کی جانی چاہیے۔ کویتا نے ‘X’ پر ایک پوسٹ میں کہا، “پیارے ووٹرز، آئیے ہوشیار رہیں! تلنگانہ میں مایوس پارٹیاں جھوٹی خبریں پھیلا رہی ہیں! جعلی خبروں کو اپنے فیصلوں پر اثر انداز نہ ہونے دیں۔ “کسی بھی معلومات یا ڈیٹا پر یقین کرنے یا شیئر کرنے سے پہلے اس کی تصدیق کریں۔”

بھارت ایکسپریس۔

Also Read