اسرائیل اور فلسطینی انتہا پسند تنظیم حماس کے درمیان جاری جنگ کے درمیان ایکس اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے یہاں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی اور اس تنازعہ کے حوالے سے اسرائیل کی حمایت کی۔
ایلون مسک نے اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ‘اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ ختم ہونے کے بعد وہ غزہ کی تعمیر نو میں مدد کرنا چاہیں گے لیکن یہ ضروری ہے کہ فلسطینی علاقوں کو بنیاد پرستی سے آزاد کیا جائے’۔
ایلون مسک اور نیتن یاہو کبٹز کفار اجہ پہنچ گئے۔
مسک نے نیتن یاہو کے ساتھ کبوتز کفر عزا کے دورے پر بھی گئے جو حماس کے حملے سے متاثر ہوا تھا۔ اس دورے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے نیتن یاہو نے سوشل میڈیا ایکس پر لکھا، “میں نے ایلون مسک کے ساتھ کبٹز کفار اجا کا دورہ کیا تاکہ انہیں حماس کی جانب سے انسانیت کے خلاف کیے جانے والے جرائم کو قریب سے دکھایا جا سکے۔”
تاہم اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کے تحت جمعہ (24 نومبر) سے چار روزہ جنگ بندی شروع ہو گئی ہے۔ اس کے تحت اسرائیل میں قید اور فلسطین اور غزہ میں یرغمال بنائے گئے درجنوں افراد کا تبادلہ کیا جا رہا ہے۔
معاہدے کے تحت اسرائیل نے 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جبکہ حماس نے 13 یرغمالیوں کو رہا کیا۔ 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد یہ پہلی جنگ بندی ہے۔
סיירתי עם אילון מאסק בקיבוץ כפר עזה כדי להראות לו מקרוב את הפשעים נגד האנושות שביצע חמאס @elonmusk
(צילום: עמוס בן גרשום, לע״מ) pic.twitter.com/aipX6ryv7T
— Benjamin Netanyahu – בנימין נתניהו (@netanyahu) November 27, 2023
کتنے لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے؟
غزہ کی پٹی پر حکمرانی کرنے والی حماس نے 7 اکتوبر کی صبح اسرائیل پر راکٹ حملہ کرکے دراندازی کا آغاز کیا۔ اس پر نیتن یاہو نے کہا تھا کہ ہم جنگ میں ہیں اور جیتیں گے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اس جنگ میں 1200 اسرائیلیوں کی جانیں گئیں۔ جبکہ فلسطین کے 14 ہزار 854 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔