مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ
Maharashtra Politics: مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کو تقریباً 14 ماہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارنے کے بعد بدھ کو آرتھر روڈ سنٹرل جیل سے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ 73 سالہ دیشمکھ کو بمبئی ہائی کورٹ نے منگل کو سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی ضمانت کے حکم پر روک لگانے کی درخواست سے انکار کرنے کے بعد رہا کر دیا ہے۔
جسٹس سنتوش چپلگاؤنکر کی واحد جج کی تعطیلاتی بنچ نے باقاعدہ عدالت کے اس سابقہ حکم کے پس منظر میں سی بی آئی کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا کہ حراست میں توسیع کی درخواست پر غور نہیں کیا جائے گا۔
تقریباً 4.55 بجے جیل سے باہر آنے والے دیشمکھ کا نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سینکڑوں لیڈروں اور کارکنوں نے شاندار استقبال کیا۔
کس معاملہ کی وجہ سے جیل کاٹ ہے تھے انل دیشمکھ؟
گزشتہ سال ممبئی پولیس کے سابق کمشنر پرمبیر سنگھ نے الزام لگایا تھا کہ مہاراشٹرا کے وزیر داخلہ رہتے ہوئے انل دیشمکھ نے اے پی آئی سچن واجے کو آرکیسٹرا بار سے فی ماہ 100 کروڑ روپے وصول کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس معاملہ کی تفتیش سی بی آئی نے کی تھی۔ اس کے بعد معاملہ ای ڈی کے حوالے کیا گیا جس کے بعد ای ڈی نے تفتیش شروع کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں- Bombay HC grants bail : بدعنوانی کے معاملے میں بامبے ہائی کورٹ نے انل دیشمکھ کو دی ضمانت
Former Maharashtra Home Minister Anil Deshmukh is released from Arthur road jail in Mumbai. pic.twitter.com/a3OKktDrq8
— ANI (@ANI) December 28, 2022
تفتیش کے دوران ای ڈی نے پایا کہ وزیر داخلہ رہتے ہوئے دیشمکھ نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور ممبئی کے آرکیسٹرا بار سے 4.70 کروڑ روپے کی وصولی کی۔ ای ڈی نے خلاصہ کیا کہ بعد میں اس پیسے کو ان کے بیٹےرشیکیش دیشمکھ نے دہلی کی ایک شیل کمپنی کو بطور کیش ٹرانسفر کیے تھے۔ اس کے بعد یہی رقم شری سائیں تعلیمی ادارے کو ڈونیشن کے طور پر دی گئی۔ اس ادارے کو دیشمکھ پریوار چلاتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس