مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ
مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ ( Anil Deshmukh )کو آج بامبے ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی ہے۔ جسٹس ایم ایس کارنک کی سنگل بنچ نے دونوں فریقین کے دلائل مکمل کرنے کے بعد گزشتہ ہفتے درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔دیشمکھ کے خلاف مقدمہ بدعنوانی اور عہدے کے غلط استعمال سے متعلق ہے، جس کی جانچ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کر رہی ہے۔ جسٹس ایم ایس کارنک کی سنگل بنچ نے دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد گزشتہ ہفتے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔
دیش مکھ (74) کی ضمانت کی درخواست گزشتہ ماہ خصوصی سی بی آئی عدالت نے مسترد کر دی تھی، جس کے بعد انہوں نے ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ انہوں نے درخواست کے میڈیکل اور میرٹ کی بنیاد پر ضمانت کی استدعا کی ہے۔ سی بی آئی نے انہیں اس سال اپریل میں بدعنوانی کے ایک معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ دیشمکھ اس وقت عدالتی حراست میں ہیں اور ممبئی کی آرتھر روڈ جیل میں بند ہیں۔
ای ڈی (ED)معاملے میں دیشمکھ کو ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ ضمانت دی تھی۔ تاہم، بدعنوانی کے مقدمے میں ان کی ضمانت کی درخواست کو خصوصی سی بی آئی عدالت نے یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ ان کے خلاف پہلی نظر میں ثبوت موجود ہیں۔
بامبے ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ دیشمکھ کی صحت کو دیکھتے ہوئے پہلی نظر میں یہ رائے ہے کہ بدعنوانی اور عہدے کے غلط استعمال کے معاملے میں دائر ان کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کو ترجیح دی جانی چاہیے۔
آئی پی ایس افسر پرمبیر سنگھ نے مارچ 2021 میں دیشمکھ پر الزام لگایا تھا کہ اس وقت کے وزیر داخلہ نے پولیس افسران کو ممبئی کے ریستورانوں اور باروں سے ماہانہ 100 کروڑ روپے جمع کرنے کا ہدف دیا تھا۔ مارچ 2021 میں، برطرف اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر سچن واجے، جسے ‘اینٹیلیا’ بم کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اپریل 2021 میں، ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو سنگھ کے الزامات کی ابتدائی تحقیقات (PE) کرنے کی ہدایت کی۔
–بھارت ایکسپریس