Bharat Express

Ceasefire to begin Friday 7am: غزہ میں جنگ بندی جمعہ کی صبح سات بجے سے ہوگی شروع، اسرائیل نے حماس کی تمام شرطوں کو کیا قبول

جنگ بندی، جو ابتدائی طور پر چار دن تک جاری رہے گی، کا اعلان کئی دنوں کی قیاس آرائیوں کے بعد بدھ کے اوائل میں کیا گیا تھا اور اس سے تشدد میں مزید پائیدار توقف کی امید پیدا ہوئی ہے۔معاہدے کے تحت حماس 240 سے زیادہ اسرائیلی یرغمالیوں میں سے کم از کم 50 کو رہا کرے گی ۔

فلسطین اسرائیل جنگ کے بیچ اب جنگ بندی کی تاریخ اور وقت کا باضابطہ طور پر اعلان کردیا گیا ہے۔ قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چار روزہ جنگ بندی جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجےشروع ہوگی اور پہلے 13 سویلین قیدیوں کو شام 4 بجےپر رہا کیا جائے گا۔وزارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کیا جائے گا، جبکہ امدادی ٹرک رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہوں گے۔قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری، جس نے حماس کے ساتھ ثالثی میں کلیدی کردار ادا کیا، اعلان کیا کہ جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق جمعہ کی صبح 7 بجے شروع ہوگی۔انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں نے رہا کیے جانے والوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ہے، اور حماس کے یرغمالیوں کے پہلے گروپ کو – جن میں 13 خواتین اور بچے شامل ہیں – کو جمعہ کی سہ پہر آزاد کر دیا جائے گا۔ الانصاری نے کہا کہ فلسطینیوں کے لیے بڑھتی ہوئی امداد “جلد سے جلد”غزہ میں داخل ہونا شروع ہو جائے گی۔خواتین اور نابالغ یرغمالیوں اور قیدیوں کا تبادلہ جمعرات کو ہونا تھا لیکن آخری لمحات میں لاجسٹک مسائل کو 24 گھنٹے کی بے تکی سفارتکاری کے دوران طے کرنے کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا۔

جنگ بندی، جو ابتدائی طور پر چار دن تک جاری رہے گی، کا اعلان کئی دنوں کی قیاس آرائیوں کے بعد بدھ کے اوائل میں کیا گیا تھا اور اس سے تشدد میں مزید پائیدار توقف کی امید پیدا ہوئی ہے۔معاہدے کے تحت حماس 240 سے زیادہ اسرائیلی یرغمالیوں میں سے کم از کم 50 کو رہا کرے گی جنہیں انہوں نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں خونریز حملے شروع کرنے کے بعد سے یرغمال بنا رکھا ہے۔ اس کے بدلے میں، اسرائیل کم از کم 150 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا اور چھ ہفتوں سے زیادہ کی بمباری، شدید لڑائی اور ایندھن، خوراک، ادویات اور دیگر ضروری اشیا کی بندش کے بعد انسانی امداد کے 300 ٹرکوں کو غزہ جانے کی اجازت دے گا۔جنوبی غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کو روک دیا جائے گا، شمالی غزہ پر فضائی سرگرمیاں دن میں چھ گھنٹے تک محدود رہیں گی۔ حماس کے ایک بیان کے مطابق اسرائیل نے جنگ بندی کی مدت تک غزہ میں کسی کو گرفتار نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ  کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے  اعلان کیا ہے کہ رہا کیے جانے والے اسیروں کی پہلی کھیپ کے اہل خانہ کو مطلع کر دیا گیا ہے، اور اس سے قبل وزیر اعظم کے دفتر نے یہ بھی کہا تھا کہ انہیں واقعی ناموں کی پہلی لسٹ موصول ہوئی ہے۔رپورٹس یہ بھی ہیں کہ جب اسرائیلی اسیران جو غزہ میں قید ہیں واپس اسرائیل پہنچ جائیں گے اور طبی ٹیموں کے ذریعہ ان کا جائزہ لیا جائے گا،ا سکے بعد اسرائیل فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا شروع کر ے گا ۔

اس بیچ فلسطینی تنظیم حماس کے مسلح ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے جمعرات کو تصدیق کی ہے کہ غزہ میں اسرائیلی افواج کے ساتھ جنگ بندی ’جمعہ کی صبح سات بجے شروع ہو گی۔فرانسیس خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق: ’جنگ بندی کا اطلاق چار دنوں کے لیے ہو گا، جس کا آغاز جمعہ کی صبح سے ہو گا، اس کے ساتھ ساتھ قسام بریگیڈز اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ ساتھ صہیونی دشمن کی طرف سے جنگ بندی کی پوری مدت میں تمام فوجی کارروائیاں بند ہو جائیں گی۔ونگ کی جانب سے کہا گیا کہ چار دنوں کے دوران 50 یرغمالیوں بشمول خواتین اور 18 سال یا اس سے کم عمر کے مردوں کو رہا کیا جائے گا اور ان میں سے ہر ایک کے بدلے تین فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔