جموں و کشمیر کے راجوری میں بدھ (22 نومبر) کو سیکورٹی فورسز اورملیٹنٹوں کے درمیان ہونے والے تصادم میں دو فوجی افسر اور دو جوان ہلاک ہو گئے ہیں۔ فوج اور جموں و کشمیر پولیس گزشتہ ایک ماہ سے ایک مشترکہ آپریشن کے تحت کالاکوٹ کے جنگلات میں چھپے 2-3 ملیٹنٹوں کی تلاش کر رہی ہے۔ذرائع کے مطابق اس سرچ آپریشن کے دوران بدھ کی صبح سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم ہوا۔ اطلاعات کے مطابق جنگل میں چھپے دہشت گردوں کے پاس بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود ہوسکتا ہے۔ خبر لکھے جانے تک دہشت گردوں کی تلاش کے لیے فوج اور پولیس کا مشترکہ سرچ آپریشن جاری تھا۔
جموں و کشمیر کے راجوری کے علاقے کالاکوٹ میں جاری انسداد دہشت گردی آپریشن پر ہندوستانی فوج کی وائٹ نائٹ کور نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہاکہ ، ”ملیٹنٹوں کو زخمی کیا جاچکا ہے اور گھیرے میں لے لیا گیا ہے ۔فی الحال آپریشن جاری ہے۔آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل 17 نومبر کو جموں و کشمیر کے کولگام ضلع میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم ہوا تھا، جس میں لشکر طیبہ کے 5 دہشت گرد مارے گئے تھے۔ کولگام پولیس نے معلومات دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے فوج کے ساتھ مل کر آپریشن کیا تھا۔
“The terrorists have been injured and surrounded and operations are in progress, ” tweets Indian Army’s White Knight Corps on the ongoing anti-terror operation in the Kalakote area of Rajouri, J&K. pic.twitter.com/uoXmLsivX3
— ANI (@ANI) November 22, 2023
سیکورٹی فورسز نے کولگام کے نہاما گاؤں کو گھیرے میں لے کر تلاشی مہم شروع کی تھی۔ مقابلے میں مارے گئے دہشت گردوں کی شناخت سمیر احمد شیخ، یاسر بلال بھٹ، دانش احمد ٹھوکر، حنظلہ یعقوب شاہ اور عبید احمد پڈر کے نام سے ہوئی تھی۔اس کے علاوہ جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف نے منگل (21 نومبر) کو سری نگر کے نیشنل ہائی وے بائی پاس سے پاکستانی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے دو دہشت گرد ساتھیوں کو گرفتار کرنے میں بڑی کامیابی حاصل کی تھی۔ سیکورٹی فورسز نے ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیاتھا۔ اس سلسلے میں معلومات جموں و کشمیر پولیس نے بدھ (22 نومبر) کو دی۔
بھارت ایکسپریس۔