Bharat Express

Israel Hamas War: ہندوستان نے فلسطین کے لیے امدادی سامان بھیجا، فضائیہ کا طیارہ دوسری کھیپ لے کر روانہ، وزیر خارجہ نے دی جانکاری

ہندوستان نے ایک بار پھر غزہ کی پٹی کے ان شہریوں کے لیے اپنی انسانی مدد کی ہے جو اسرائیلی فوج کے حملے میں اپنا سب کچھ کھو چکے ہیں

: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہوئے تقریباً ڈیڑھ ماہ ہو چکا ہے۔ جس میں ہزاروں لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ اس جنگ میں لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج حماس کے حملوں کے بعد کاروائی کے نام پر فلسطینی عوام کو نشانہ بنا رہی ہے ۔آئی ڈی ایف کے فوجی گزشتہ 44 دنوں سے غزہ کی پٹی پر بمباری کر رہے ہیں۔ ہندوستان نے ایک بار پھر غزہ کی پٹی کے ان شہریوں کے لیے اپنی انسانی مدد کی ہے جو اسرائیلی فوج کے حملے میں اپنا سب کچھ کھو چکے ہیں۔ ہندوستان نے اتوار (19 نومبر) کو انسانی امداد کی دوسری کھیپ بھیجی ہے۔ جس کی جانکاری وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر نے دیا ہے۔

فضائیہ کا طیارہ 32 ٹن امدادی سامان لے کر روانہ

وزیر خارجہ ایس۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا، “ہندوستانی فضائیہ کا دوسرا C-17 طیارہ 32 ٹن امدادی سامان لے کر مصر کے العریش ہوائی اڈے کے لیے روانہ ہوا۔”

العریش ہوائی اڈہ 45 کلومیٹر دور ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ العریش ہوائی اڈہ غزہ کی پٹی کے ساتھ مصری سرحد پر واقع رفح کراسنگ سے تقریباً 45 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ رفح اس وقت غزہ کے لیے انسانی امداد کے لیے واحد کراسنگ پوائنٹ ہے۔ اسے صرف امدادی سامان لے جانے کے لیے کھولا گیا ہے۔

بھارت نے پہلی کھیپ 22 اکتوبر کو بھیجی۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل 22 اکتوبر کو ہندوستان نے طبی اور قدرتی آفات سے متعلق امدادی سامان فلسطین روانہ کیا تھا۔ تب اقوام متحدہ میں ہندوستان کے نائب مستقل مندوب، سفیر آر رویندرا نے جوائنٹ کونسل کے کھلے مباحثے میں ہندوستان کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے غزہ کی پٹی میں 38 ٹن خوراک، ادویات اور دیگر چیزیں بھیجی ہیں جس پر سخت جوابی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔ اسرائیل کی طرف سے بمباری.

IDF کے مطابق 7 اکتوبر کو حماس نے 30 ہزار جنگجوؤں کے ساتھ حملہ کیا۔ اس کے بعد جنگ شروع ہوئی۔ حماس کے جنگجو 5 بریگیڈز اور 24 بٹالین میں تقسیم تھے۔ ہر بٹالین میں 1000 سے زیادہ جنگجو تھے۔ ان دہشت گردوں نے 1400 افراد کو بے دردی سے قتل کیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read