اسرائیل حماس جنگ میں پس پشت قیادت کرنے والے امریکی صدر جوبائیدن کو اب بڑا نقصان ہوتا دکھائی رے رہا ہے چونکہ یو ایس ڈیموکریٹک پارٹی کے نوجوان حامیوں کی ایسی تعداد جو اب یہ کہتے ہیں کہ وہ صدر بائیڈن کو اسرائیل-فلسطینی مسائل پر ان کے مؤقف پر ووٹ دینے کا امکان کم رکھتے ہیں اکتوبر کے بعد سے دگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے، یونیورسٹی آف میری لینڈ کے ایک نئے سروے میں پتا چلا ہے۔یونیورسٹی کے “کریٹیکل ایشوز پول” کے مطابق، اب وہ بائیڈن کو “بہت زیادہ اسرائیل نواز” کے طور پر دیکھنے کا “دوگنا امکان” رکھتے ہیں اور ان لوگوں کی تعداد “جو چاہتے ہیں کہ امریکہ کا فلسطینیوں کی طرف جھکاؤ” ضروری ہے ،زیادہ ہوتی چلی جارہی ہے ۔
“Change among young Democrats has been particularly notable: They are now twice as likely to view President Joe Biden as “too pro-Israeli” than in October, the number of those saying they would be less likely to vote for Biden because of his stance on the Israeli-Palestinian… https://t.co/0vXtIBT0nU
— Shibley Telhami (@ShibleyTelhami) November 8, 2023
رائے شماری کے ڈائریکٹر پروفیسر شیبلی تلہامی نے کہا کہ تازہ ترین سروے کے مطابق امریکہ میں نوجوانوں کی ایسی تعداد جن کی عمر 35سال سے کم ہے ،ان میں ایسے نوجوانوں کی تعداد کم ہوتی چلی جارہی ہے جو یہ چاہتے ہیں کہ امریکہ اسرائیل کا ساتھ دے۔حالانکہ یہ تعداد حماس حملے کے اوائل میں تھی۔لیکن اب ڈیموکریٹ نوجوانوں کی اکثریت بائیڈن کے اسرائیل نواز پالیسی کے خلاف میں جاچکے ہیں ۔
تلہامی نے کہا کہ نوجوان ڈیموکریٹس کی تعداد جنہوں نے بائیڈن کو بہت زیادہ اسرائیل نواز کہا تھا، دوگنی ہو گئی،یہ اعداد وشمار جو اکتوبر میں 20.6 فیصدتھے، نومبر میں 41.5 فیصد ہو گئے ہیں ، جبکہ 0 سے 2.4 فیصدنے کہا کہ وہ بہت زیادہ فلسطین کے حامی ہیں۔انہوں نے کہا کہ “ہمیں اب تک جو کچھ ملا ہے وہ یہ ہے کہ اسرائیل کی حمایت میں ابتدائی طور پر جو امریکی عوام نے حماس کے حملے کے اوائل میں حمایت کی تھی وہ غزہ میں اسرائیلی حملوں کے رد عمل سے ناراض چل رہے ہیں ۔
بھارت ایکسپریس۔