Bharat Express

Israel Bolivia Relation: بولیویا نے غزہ میں جارحانہ اور غیر متناسب اسرائیلی فوجی حملے کی مذمت میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑنے کا فیصلہ کیا

وزیر خارجہ ماریا نیلا پرادا نے کہا کہ اسرائیل پر انسانیت کو نظر انداز کرنے کا الزام ہے۔ انہوں نے ہزاروں شہریوں کی ہلاکتوں اور لوگوں کے بے گھر ہونے کی طرف توجہ مبذول کرائی۔

بولیویا نے غزہ میں جارحانہ اور غیر متناسب اسرائیلی فوجی حملے کی مذمت میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑنے کا فیصلہ کیا

Israel Bolivia Relation:اسرائیل اور حماس جنگ کے درمیان لاطینی امریکی ملک بولیویا نے اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات توڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بولیویا نے غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے حوالے سے یہ قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بولیویا نے غزہ کے شہریوں پر حملے پر تشویش کا اظہار کیا اور اسرائیل کے حملوں کو جارحانہ اور غیر متناسب قرار دیا۔

بولیویا نے اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ کے لیے انسانی امداد بھیجے گا، اس کے ساتھ ہی اس نے جنگ بندی کی اپیل بھی کی تھی۔ اس سے قبل بھی بولیویا غزہ کی پٹی کے مسئلے کی بنیاد پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کر چکا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ تقریباً 10 سال تک تعلقات کو کنارے رکھنے کے بعد 2019 میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بحال ہوئے۔

حماس کے حملے پر بولیویا کی خاموشی

بولیویا کے نائب وزیر خارجہ فریڈی ممانی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ “بولیویا نے غزہ کی پٹی میں جارحانہ اور غیر متناسب اسرائیلی فوجی حملے کی مذمت میں ریاست اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔”

وزیر خارجہ ماریا نیلا پرادا نے کہا کہ اسرائیل پر انسانیت کو نظر انداز کرنے کا الزام ہے۔ انہوں نے ہزاروں شہریوں کی ہلاکتوں اور لوگوں کے بے گھر ہونے کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ انہو ں نے کہا، “بولیویا غزہ کی پٹی میں انسانی امداد فراہم کرنے والے بین الاقوامی رہنماؤں کے ساتھ اسرائیل کے معاندانہ رویے کو بھی مسترد کرتا ہے۔”

بولیویا کی حکومت نے ابھی تک حماس کے حملوں کی مذمت نہیں کی، وزیر خارجہ ماریا نیلا پرادا ا اور بولیویا کے نائب وزیر خارجہ فریڈی ممانی نے بھی پریس کانفرنس کے دوران حماس کے حملوں کا ذکر نہیں کیا۔

بھارت ایکسپریس