ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے ہاتھ میں قرآن شریف اٹھا کر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا۔
نیویارک: ایرانی صدرسید ابراہیم رئیسی نے ہاتھ میں قرآن اٹھا کراقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اظہارکے نام پرمسلمانوں کے جذبات مجروح کئے جا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں مسلم رہنماؤں کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کی مذمت کی گئی۔
ایران کے صدرسید ابراہیم رئیسی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ہاتھ میں قرآن مقدس اٹھا کرکہا قرآن میں تمام انسانوں کو مساوی قراردیا گیا ہے۔ مغرب میں اسلامو فوبیا کے واقعات انسانیت کے خلاف ہیں۔
ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ مغرب آزادی اظہارسے توجہ ہٹانا چاہتا ہے، مغربی ممالک میں قرآن پاک کی بے حرمتی سے لے کراسکولوں میں حجاب پرپابندی کےاقدامات قابل مذمت ہیں۔ ایرانی صدرسید ابراہیم رئیسی نے مزید کہا کہ آزادی اظہارکے نام پرمسلمانوں کےجذبات مجروح کئے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب ترکیہ کے صدررجب طیب اردوغان نے کہا مغربی ممالک اسلامو فوبیا سمیت نسل پرستی میں مبتلا ہیں، بے حرمتی کے واقعات ناقابل برداشت سطح پرپہنچ چکے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔