Bharat Express

Mukhtar Ansari News: مختار انصاری کے خلاف اسلحہ لائسنس کیس کی سماعت ملتوی، اگلی سنوائی 5 ستمبر کو

مختار انصاری کے تمام اسلحہ لائسنس پہلے ہی منسوخ کیے جا چکے ہیں۔ ہائی کورٹ میں جسٹس راجویر سنگھ کی سنگل بنچ اس معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔ بتا دیں کہ اس سے پہلے آج الہ آباد ہائی کورٹ میں کرشنا نند رائے کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

سابق رکن اسمبلی مختار انصاری۔ (فائل فوٹو)

اترپردیش کے الہ آباد ہائی کورٹ میں آج پوروانچل کے مافیا ڈان مختار انصاری سے متعلق ایک معاملے کی سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے الہ آباد ہائی کورٹ میں داخل کی گئی ٹرانسفر پٹیشن کے بعد سماعت ملتوی کر دی گئی۔ ذرائع  کے مطابق الہ آباد ہائی کورٹ میں ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پی سی سریواستو نے عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔ اب اس کیس کی اگلی سماعت 5 ستمبر کو ہوگی۔ بتا دیں کہ فرضی دستاویزات کی بنیاد پر مختار انصاری کے خلاف غازی پور کے محمد آباد تھانے میں اسلحہ لائسنس کے حوالے سے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

قبل ازیں مختار انصاری نے اس کیس کو وارانسی منتقل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ مختار انصاری پر جعلی دستاویزات پر اسلحہ لائسنس حاصل کرنے کا الزام ہے۔ اس سلسلے میں 4 دسمبر 1990 کو مختار انصاری کے خلاف غازی پور کے محمد آباد پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ آج ریاستی حکومت نے عدالت میں دلیل دی کہ وارانسی کے ایم پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت میں بھی اسی طرح کے کیس کی سماعت چل رہی ہے۔

مختار انصاری کے خلاف وارانسی کے چیت گنج تھانے میں اسلحہ لائسنس کو لے کر ایف آئی آر بھی درج کی گئی تھی۔ ریاستی حکومت چاہتی ہے کہ آرمس ایکٹ سے متعلق دونوں مقدمات کی سماعت ایک ساتھ ہو۔ دوسری جانب مختار انصاری کی جانب سے وکیل اوپیندر اپادھیائے نے اپنا وکالت نامہ عدالت میں داخل کیا ہے۔

ایک اور کیس کی سماعت

بتادیں کہ مختار انصاری کے تمام اسلحہ لائسنس پہلے ہی منسوخ کیے جا چکے ہیں۔ ہائی کورٹ میں جسٹس راجویر سنگھ کی سنگل بنچ اس معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔ بتا دیں کہ اس سے پہلے آج الہ آباد ہائی کورٹ میں کرشنا نند رائے کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ مختار انصاری نے گینگسٹر کیس میں دی گئی 10 سال کی سزا کو چیلنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ مختار انصاری کے وکیل اوپیندر اپادھیائے نے الہ آباد ہائی کورٹ میں سرٹیفکیٹ داخل کیا۔

اوپیندر اپادھیائے نے عدالت کو بتایا کہ مختار انصاری اس کیس کے بعد 12 سال 4 ماہ تک جیل میں ہیں۔ جبکہ انہیں ایم پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت غازی پور سے 10 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ وکیل کے مطابق مختار انصاری کو مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت کی طرف سے دی گئی سزا سے زیادہ سزا ہوئی ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read