پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان۔ (فائل فوٹو)
Pakistan Imran Khan: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ پاکستان کی ایک عدالت نے 9 مئی کو لاہورکورکمانڈر کے گھر (جناح ہاؤس) میں ہوئے توڑ پھوڑ معاملے میں جیل میں بند عمران خان کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ ساتھ ہی کیس کی جانچ کرنے کے لئے بھی پولیس کو اجازت دے دی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 70 سالہ صدر عمران خان کو اس ماہ کی شروعات میں توشہ خانہ بدعنوانی معاملے میں قصور وار ٹھہرائے جانے کے بعد پنجاب صوبہ کے اٹک جیل میں رکھا گیا ہے۔
عمران خان کو گرفتار کرنے کا حکم
ایکسپریس ٹریبیون اخبار نے جمعرات (24 اگست) کو بتایا کہ لاہور پولیس کی طرف سے دائر ایک عرضی کے جواب میں دہشت گردی مخالفت عدالت (اے ٹی سی) نے 9 مئی کو جناح ہاؤس میں ہوئی توڑ پھوڑ سے متعلق عمران خان کو گرفتار کرنے اور جانچ کرنے کا حکم دیا۔ پولیس نے جناح ہاؤس آگ زنی معاملے میں سابق وزیراعظم عمران خان کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کی جانچ کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کی ضرورت کا حوالہ دیا۔
اٹک جیل میں عمران خان سے پوچھ گچھ
پولیس ذرائع کے حوالے سے دی گئی ایک خبر میں کہا گیا ہے کہ ایک جانچ ٹیم کو عمران خان سے پوچھ گچھ کے لئے اٹک جیل بھیجا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ جانچ رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔ ذرائع نے کہا کہ آگ زنی معاملے میں فی الحال عمران خان کی گرفتاری پر روک رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: G20 Summit in India: جی-20 سمٹ کے لئے ہندوستان نہیں آئیں گے روس کے صدر ولادیمیر پتن: میڈیا رپورٹ
القادرٹرسٹ بدعنوانی معاملے میں 9 مئی کو نیم فوجی رینجر کی طرف سے عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک گیرسطح پر حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا تھا۔ اس کے بعد عمران خان کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔ تاہم ان تشدد کے دوران جناح ہاؤس سمیت کئی فوجی اداروں اور سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔