Bharat Express

Parliament Monsoon Session ends today: پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس ہوا ختم ، کتنا ہوا ہنگامہ،کتنا ہوا کام ،جانئے پوری تفصیلات

مانسون اجلاس  میں کل 17 نشستیں ہوئیں ۔اس دوران لوک سبھا میں کل 20 بل پیش کئے گئے ، جبکہ راجیہ سبھا میں 5 بل پیش کئے گئے ۔اور 22 بل لوک سبھا میں منظور ہوئے ،جبکہ راجیہ سبھا میں 25 بل راجیہ سبھا میں منظور ہوا۔23 بل ایسے رہے جو دونوں ایوان سے منظور ہوئے۔

پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس آج ختم ہوگیا اور ایوان کی کاروائی غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی ہوگئی ہے۔ ایوان کی کاروائی ختم ہونے کے بعد  مرکزی وزیربرائے پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے پریس کانفرنس کرکے مانسون اجلاس کی تفصیلات پیش کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ  مانسون اجلاس  میں کل 17 نشستیں ہوئیں ۔اس دوران لوک سبھا میں کل 20 بل پیش کئے گئے ، جبکہ راجیہ سبھا میں 5 بل پیش کئے گئے ۔اور 22 بل لوک سبھا میں منظور ہوئے ،جبکہ راجیہ سبھا میں 25 بل راجیہ سبھا میں منظور ہوا۔23 بل ایسے رہے جو دونوں ایوان سے منظور ہوئے۔وزارت داخلہ کے تین بل کو اسٹینڈنگ کمیٹی میں بھیجا گیا ہے۔ایک بل راجیہ سبھا سے واپس لیا گیا ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیرنے کہا کہ یہ تمام بل بہت اہم بل تھے۔لیکن بدقسمتی کی بات ہے کہ مسلسل کوشش اور درخواست کے باوجود اپوزیشن نے سیاسی مفاد کی خاطرایوان میں ان بلوں پر ہوئی بحث میں حصہ نہیں لیا۔صرف دہلی سروس بل میں اپوزیشن کے لیڈران موجود تھے چونکہ وہ بھی ان کو اپنے اتحاد کا مظاہرہ کرنا تھا۔بقیہ کسی دوسرے بل میں انہوں نے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔حالانکہ پارلیمانی وزیر ہونے کے ناطے میں نے اور وزیردفاع راجناتھ سنگھ نے بھی اپوزیشن کے رہنماوں سے بات کی لیکن پھر بھی انہوں نے کوئی دلچسپی نہیں لی۔چونکہ حکومت ہمیشہ یہ چاہتی ہے کہ  بل بحث کے بغیر  پاس نہ ہو۔راجیہ سبھا میں گرچہ بیشتر بلوں پر بحث ہوئی ۔لیکن لوک سبھا میں اپوزیشن نے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔

راہل گاندھی ذہنی توازن کھوچکے ہیں

پرہلاد جوشی نے کہا کہ پہلے دن سے ہی حکومت منی پور سمیت تمام مدعوں پر بحث کیلئے تیار تھی۔ہم نے دونوں ایوان میں تحریری  بیان دیا تھا کہ ہم منی پور پر بحث کیلئے تیار ہیں ۔راجیہ سبھا میں یہ معاملہ لسٹ میں شامل بھی ہوچکا تھا لیکن پھر بھی یہ اپوزیشن والے بحث کیلئے نہیں آئے۔کانگریس اور اپوزیشن کے رہنما کبھی بھی منی پور جیسے حساس موضوع پر بحث کیلئے تیار نہیں ہوئے ، حالانکہ پی ایم مودی اورامت شاہ پہلے دن سے ہی بحث کیلئے تیار تھے۔ان لوگوں کو ایسا لگ رہا تھا کہ منی پور پر بحث کیلئے حکومت تیار نہیں ہوگی ،لیکن جب حکومت پہلے دن ہی تیار ہوگئی پھر اپوزیشن کو سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ آخر وہ کیا کرے۔اس لئے انہوں نے نئے بہانے بنا کر ایوان کو چلنے نہیں دیا۔ آج بھی راہل گاندھی نے نہ جانے کیا کیا کہا ہے۔ میرے خیال سے راہل گاندھی نے اپنا ذہنی توازن کھو دیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔