Bharat Express

New videos of Nuh Violence :نوح تشدد میں سنسنی خیز انکشاف، مندر سے فائرنگ کی ویڈیو آئی سامنے ،پولیس کی موجودگی میں وکیل چلا رہا تھا گولی

ہریانہ کے نوح میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں اب تک مونو مانیسر اور بٹو بجرنگی جیسے کلیدی ملزمان کا نام سامنے آچکا ہے۔ لیکن ایک اور بڑا نام سامنے آیا ہے جو پیشے سے وکیل بھی ہے ، لیکن وہ مونو مانیسر کے ساتھ اکثر دیکھا جاتا رہا ہے۔ اور جس نے حالیہ فساد میں نلہر شیو مندر کے اندر سے پولیس کی موجودگی میں مسلم بستی پر فائرنگ کی تھی جس کی ویڈیو اب منظرعام پر آگئی ہے۔

ہریانہ کے نوح میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں اب تک مونو مانیسر اور بٹو بجرنگی جیسے کلیدی ملزمان کا نام سامنے آچکا ہے۔ لیکن ایک اور بڑا نام سامنے آیا ہے جو پیشے سے وکیل بھی ہے ، لیکن وہ مونو مانیسر کے ساتھ اکثر دیکھا جاتا رہا ہے۔ اور جس نے حالیہ فساد میں نلہر شیو مندر کے اندر سے پولیس کی موجودگی میں مسلم بستی پر فائرنگ کی تھی جس کی ویڈیو اب منظرعام پر آگئی ہے۔

دراصل یہ کوئی اور نہیں بلکہ ایڈوکیٹ اشوک بابا ہے جس کو نلہر مندر کے احاطے سے فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے ۔ فائرنگ کرتے وقت ویڈیو بھی بنائی گئی ہے جس میں صاف طور پر دیکھا جارہا ہے کہ کس طرح وہ پولیس کی بھاری تعداد کی موجودگی میں مسلم آبادی پر فائرنگ کررہا ہے اور پولیس تماشائی بنی ہوئی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جس وقت اشوک بابا مندر کےاندر سے فائرنگ کررہا تھا اس وقت مندر کے احاطے میں بجرنگ دل سونی پت کے ممبران بھی موجود تھے۔ ایسی کئی تصویریں آئی ہیں جن میں ان تمام کے ٹی شرٹ پر بجرنگ دل سونی پت ہریانہ لکھا ہوا ہے جس سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ جس وقت مندر سے فائرنگ ہورہی تھی ،اس وقت ایک طرف جہاں پولیس موجود تھی وہیں بجرنگ دل کے کارکنان کی اچھی تعداد بھی مندر کے اندر تھی ۔اور مندر سے اندر سے ایڈوکیٹ اشوک بابا فائرنگ کررہا تھا۔

اب سوال یہ ہے کہ آخر اشوک بابا کون ہے۔ آپ کو بتادیں یہ ہریانہ کے فریدآباد کا رہنے والا ہے اور بجرنگ دل کا سرگرم کارکن یے ۔ اس نے حال ہی میں ایک ویڈیو بھی فیس بک پر شیئر کی تھی جس میں  ہریانہ کے ٹرانسپورٹ منسٹر مولچند شرما کے ساتھ وہ میٹنگ کرتا نظر آرہا ہے۔

اشوک کی متعدد پوسٹ اور ویڈیو دیکھنے سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ اشوک بابا نہ صرف یہ کہ بجرنگ دل کا ممبر ہے اور وکیل ہے بلکہ وہ مونو مانیسر کا خاصا قریبی بھی ہے ۔ یا ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ مونو مانیسر اور بابا دونوں دوست ہوں ۔ کئی ویڈیو ایسی ہیں جن میں بابا کو مونو مانیسر کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔اور مونو نہ صرف جنید ناصر قتل کیس کا کلیدی اور مطلوبہ ملزم ہے بلکہ کئی ماب لنجنگ کیسز میں بھی اس کے نام درج ہیں اور اس کے خلاف درجنوں مقدمات درج ہیں ۔

اشوک بابا کو ایک اور شخص کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے جس کو گن ویلڈنگ گرو کہا جاتا ہے۔ دراصل اچاریہ آزاد سنگھ آریہ ، یہ وہ نام ہے جس کو گن ویلڈنگ گرو کا نام دیا گیا ہے اور جو ہریانہ میں گئی رکشا کی مہم قیادت بھی کررہا ہے، اسی اچاریہ کے ساتھ اس اشوک بابا کو دیکھا جاسکتا ہے جس نے مندر کے اندر سے فائرنگ کی تھی۔ یعنی اس پورے معاملے میں ایک چین ہے جو گائے اور مذہب کا سہارا لیکر امن وامان کی پرواہ کئے بغیر لاء اینڈآرڈر کو کبھی خراب کرتا ہے تو کبھی اپنے ہاتھ میں لیتا ہے۔

مونو مانیسر، اشوک بابا،بٹو بجرنگی یہ وہ تین نام ہیں جو اس فرقہ وارانہ فساد میں کلیدی رول نبھاتے نظرآرہے ہیں ۔ مونو مانیسر کی ویڈیو وائرل ہونے سے میوات کے لوگوں میں غصہ پیدا ہوگیا ،اس کے بعد بٹو بجرنگی کی ویڈیو  میں دھمکی نے میوات کے لوگوں کے غصے کو مزید بڑھا دیا اور پھر دونوں طرف سے حالات اس قدر خراب ہوئے کہ نصف درجن سے زیادہ لوگوں کی جان چلی گئی اور سینکڑوں دوکانیں اور گاڑیاں خاکستر۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read