اسمرتی ایرانی سمیت مودی حکومت کے 15 وزراء کو ملی شکست، جانئے کیا رہی وجہ
آندھرا پردیش وقف بورڈ کے ذریعہ احمدیہ فرقہ کوغیرمسلم بتانے والی تجویزکی منظوری کے بعد پیدا ہوئے تنازعہ کے درمیان اقلیتی امورکی مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے سخت موقف اختیارکرتے ہوئے کہا کہ ملک کے کسی بھی وقف بورڈ کے پاس کسی شخص یا طبقے کو مذہب سے باہرکرنے کا اختیار نہیں ہے۔ دراصل، مسلم تنظیم جمعیۃ علماء ہند نے احمدیہ فرقے کوغیر مسلم بتانے والے آندھرا پردیش وقف بورڈ کے قدم کی حمایت کرتے ہوئے منگل کے روزدعویٰ کیا تھا کہ یہ سبھی مسلمانوں کا متفقہ نظریہ ہے۔ ؎
مرکزی وزیراسمرتی ایرانی نے اس موضوع کے بارے میں پوچھے جانے پرکہا، ’’میں صرف اتنا کہنا چاہتی ہوں کہ سبھی وقف بورڈ پارلیمنٹ کے ایکٹ کے تحت آتے ہیں۔ کوئی بھی وقف بورڈ پارلیمنٹ کے وقارکے خلاف کام نہیں کرسکتا اوراس کے ذریعہ بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی نہیں کرسکتا۔ کسی بھی وقف بورڈ کواس کی اجازت نہیں ہے کہ وہ کسی فتوے کو سرکاری حکم میں تبدیل کردے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’پارلیمنٹ کے قانون کے تحت کسی بھی وقف بورڈ کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ کسی شخص یا فرقے کو مذہب سے نکال سکے۔ ہم نے آندھرا پردیش کے چیف سکریٹری سے جواب طلب کیا ہے۔ ہم نے ان سے شواہد پیش کرنے کی گزارش کی ہے کیونکہ احمدیہ فرقے نے اقلیتی امورکی وزارت کے سامنے اپیل کی ہے۔‘‘ اسمرتی ایرانی نے کہا کہ وہ ریاست کے چیف سکریری کے جواب کا انتظارکررہی ہیں۔
Minority Affairs Minister @smritiirani says no #WaqfBoard in the country has authority to expel a person or a community from a religion, remarks that come amid a row over the Andhra Pradesh #WaqfBoard passing a resolution describing the #Ahmadiyya Community as non-Muslims.… pic.twitter.com/NxGtG0CCB5
— Upendrra Rai (@UpendrraRai) July 26, 2023
وقف بورڈ نے احمدیہ فرقے کو بتایا غیرمسلم
جمعیۃ علماء ہند کے ذریعہ آندھرا پردیش وقف بورڈ کے رخ کی حمایت کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پراسمرتی ایرانی نے کہا کہ کسی کو بھی پارلیمنٹ کے ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے کا اختیارنہیں ہے۔ آندھرا پردیش وقف بورڈ نے ایک تجویزمنظورکرکے احمدیہ مسلمانوں کو ’کافر‘ اورغیرمسلم بتایا تھا، جس کے بعد اقلیتی امور کی وزارت نے آندھرا پردیش ریاست کو بھیجے گئے خط میں وقف بورڈ کی تجویزکو’نفرتی مہم‘ بتایا تھا، جس کا اثرپورے ملک میں پڑسکتا ہے۔
وزارت برائے اقلیتی امور کی جانب سے آندھرا پردیش کے چیف سکریٹری کے ایس جواہر ریڈی کو بھیجے گئے خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 20 جولائی کو احمدیہ فرقے سے ایک خط ملا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کچھ وقف بورڈ احمد فرقے کی مخالفت کررہے ہیں اورہمارے فرقے کو اسلام سے باہرکرنے کے لئے غیرقانونی تجویز منظور کر رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔