وزیر اعلیٰ این۔ بیرن سنگھ نہیں دیں گے استعفیٰ، کہا- مرکزی حکومت کہے گی تو چھوڑ دوں گا عہدہ
Manipur Violence: منی پور میں پچھلے تین ماہ سے تشدد ہو رہا ہے۔ اس تشدد میں اب تک 170 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہزاروں خاندان اپنے گھر بار چھوڑ کر پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ تمام تر کوششوں کے باوجود حالات بہتر نہیں ہو رہے۔ فوج کے علاوہ آسام رائفلز، مقامی پولیس اور آر اے ایف کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ حال ہی میں دو خواتین کے ساتھ شرمناک حرکت کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی، جس کی وجہ سے ملک بھر کے لوگوں میں غم و غصہ یکھا جا رہا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں مسلسل سی ایم این بیرن سنگھ مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ نہیں دیں گے استعفیٰ
اب منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیں گے۔ ریاست میں جاری پرتشدد واقعات کی وجہ سے امن و امان کی صورتحال پر سوالات اٹھ رہے ہیں اور وزیر اعلیٰ کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔ دریں اثناء انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ استعفیٰ دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تاہم اگر مرکزی قیادت کہے تو وہ ایسا کرنے کو تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Parliament Monsoon Session 2023: مودی حکومت کے خلاف آج تحریک عدم اعتماد لائیں گی اپوزیشن جماعتیں، یہ ہے یہ بڑی وجہ
عوام نے چاہا تو عہدہ چھوڑ دوں گا
دو خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد اپوزیشن منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ایک انٹرویو کے دوران بیرن سنگھ سے پوچھا گیا کہ ان کے استعفیٰ کے چرچے ہیں اور ایسی باتیں بھی ہو رہی ہیں کہ بی جے پی ان سے استعفیٰ مانگ سکتی ہے۔ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ منی پور کی عوام نے انہیں منتخب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ استعفیٰ دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا لیکن ہاں اگر مرکزی قیادت کہے اور منی پور کے لوگ چاہیں تو میں اپنا عہدہ چھوڑ دوں گا۔
-بھارت ایکسپریس