امریکہ کے اپنے پہلے سرکاری دورے پر وزیر اعظم نریندر مودی منگل (20 جون) کو نیویارک پہنچے۔ انہوں نے بدھ (21 جون) کو مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات سے ملاقات کی، جن میں امریکی ماہر اقتصادیات پروفیسر پال رومر اور رے ڈالیو، سرمایہ کار اور ہیج فنڈ برج واٹر ایسوسی ایٹس کے شریک بانی شامل تھے۔ اس دوران کانگریس نے کہا کہ لیڈروں کو ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو سے سیکھنا چاہئے کہ عالمی سطح کے لیڈر کو کیسا برتاؤ کرنا چاہئے۔
کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینے نے کہا کہ یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوا کہ جب پی ایم مودی امریکہ کے نیویارک شہر پہنچے تو نہ تو بائیڈن حکومت اور نہ ہی فوج کا کوئی بڑا افسر ان کا استقبال کرنے آیا۔ صدر اوباما اور ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارت آمد پر وزیر اعظم مودی خود ان کا استقبال کرنے ایئرپورٹ پہنچے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق امریکہ میں ہندوستان کے سفیر ترنجیت سنگھ سندھو اور اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے ہوائی اڈے پر وزیر اعظم مودی کا استقبال کیا۔ اس دوران ہندوستانی نژاد امریکی کمیونٹی کے ارکان نے بھی ان کی حمایت میں نعرے لگاتے ہوئے ان کا خیر مقدم کیا۔
यह देख कर बहुत दुःख हुआ कि कल जब PM मोदी अमेरिका के न्यूयॉर्क शहर पहुंचे तो उनकी अगवानी के लिए न तो बाइडेन सरकार का, और न ही वहां की आर्मी का कोई बड़ा अधिकारी आया. जबकि राष्ट्रपति ओबामा और डोनाल्ड ट्रम्प के भारत आगमन पर मोदी जी स्वयं एयरपोर्ट पर उन्हें लेने के लिए पहुंचे थे.… pic.twitter.com/kuH1as3q0l
— Supriya Shrinate (@SupriyaShrinate) June 21, 2023
پنڈت جواہر لعل نہرو نے ذکر کیا
سپریا شرینتے نے ٹویٹ کیا کہ آپ کو یاد ہوگا کہ جب سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ امریکہ کے سرکاری دورے پر تھے تو امریکہ نے ان کی آمد پر انہیں گارڈ آف آنر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پنڈت جواہر لال نہرو واحد ہندوستانی وزیر اعظم ہیں، جن کا استقبال کرنے کے لیے امریکی صدر دو بار ایئرپورٹ پہنچے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلی بار 1949 میں صدر ٹرومین ایئرپورٹ پر پنڈت نہرو کا استقبال کرنے آئے اور پھر 1961 میں اس وقت کے صدر کینیڈی آئے۔ یہاں سے پنڈت نہرو اور صدر کینیڈی نے اپنے سرکاری ہوائی جہاز ایئر فورس1 میں ایک ساتھ واشنگٹن کا سفر کیا۔شرینیٹ نے کہا کہ شاید بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ پنڈت نہرو واحد عالمی رہنما ہیں جو 1956 میں اس وقت کے صدر آئزن ہاور کے فارم ہاؤس میں اپنے ذاتی مہمان کے طور پر ٹھہرے تھے۔
پی ایم مودی کا کیا پروگرام ہے؟
پی ایم مودی اپنے امریکی دورے کے دوسرے دن نیویارک اور واشنگٹن میں کئی پروگراموں میں شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ نیشنل سائنس فاؤنڈیشن میں ‘اسکلز فار دی فیوچر’ پروگرام میں حصہ لیں گے۔ اس کے ساتھ ہی پی ایم مودی امریکہ کی خاتون اول جل بائیڈن کے ساتھ ‘نیشنل سائنس فاؤنڈیشن’ جائیں گے۔ وائٹ ہاؤس میں صدر جو بائیڈن اور جل بائیڈن ان کا استقبال کریں گے۔ جو بائیڈن اور جل بائیڈن یہاں مودی کے لیے عشائیہ کی میزبانی کریں گے۔
بھارت ایکسپریس۔