Bharat Express

China On Terrorist Sajid Mir: ایک بار پھر دہشت گردوں کی حمایت میں دیوار بن گیا چین،بھارت اور امریکہ کو لگا جھٹکا

چین نے اقوام متحدہ میں لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے دہشت گرد ساجد میر کو عالمی دہشت گرد کے طور پر فہرست میں شامل کرنے کی ہندوستان اور امریکہ کی تجویز کو روک دیا۔ امریکہ نے ساجد میر پر 50 لاکھ ڈالر کا انعام رکھا ہے۔

دہشت گرد ساجد میر

China On Terrorist Sajid Mir: دہشت گردوں کی پشت پناہی اور مدد کرنے  کے حوالے سے چین ایک بار پھر بین الاقوامی سطح پر بے نقاب ہو گیا ہے۔ چین نے اقوام متحدہ میں لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے دہشت گرد ساجد میر کو عالمی دہشت گرد کے طور پر فہرست میں شامل کرنے کی ہندوستان اور امریکہ کی تجویز کو روک دیا۔ امریکہ نے ساجد میر پر 50 لاکھ ڈالر کا انعام رکھا ہے۔ گزشتہ سال ستمبر میں چین نے میر کو اقوام متحدہ میں نامزد کرنے کی تجویز پر روک لگا دی تھی۔ چین پہلے بھی کئی بار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی کمیٹی کے تحت پاکستان میں مقیم دہشت گردوں کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی تجاویز کو روکتا رہا ہے۔

ساجد میر ممبئی حملوں کا ملزم ہے

دہشت گرد ساجد میر 26/11 ممبئی حملوں میں مطلوب ہے۔ پاکستان میں قائم دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) نے 2008 میں دہشت گردوں کو ممبئی بھیج کر یہ حملے کیے تھے۔ اس دوران دہشت گردوں نے ہوٹل، اسپتال، کیفے، ریلوے اسٹیشن سمیت کئی مقامات کو نشانہ بنایا تھا۔ جس میں 170 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ان حملوں میں چھ امریکی بھی مارے گئے۔ دہشت گرد میر مبینہ طور پر حملوں کا مرکزی منصوبہ ساز تھا۔ انہوں نے حملوں کے دوران دہشت گردوں کو ہدایات دی تھیں۔ اس کے علاوہ ساجد میر نے مبینہ طور پر 2008 سے 2009 کے درمیان ڈنمارک میں ایک نیوز پیپر کے ملازمین کے خلاف دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔

امریکہ نے گرفتاری وارنٹ جاری کیا ہے

امریکہ میں 21 اپریل 2011 کو  مقامی  ضلعی عدالت سمیت متعدد عدالتوں نے میر پر فرد جرم عائد کی تھی۔ اس پر غیر ملکی سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، دہشت گردوں کی مدد کرنے، امریکہ سے باہر ایک شہری کو قتل کرنے اور عوامی مقامات پر بمباری کرنے کا الزام تھا۔ امریکہ نے میر کے خلاف 22 اپریل 2011 کو  گرفتاری وارنٹ بھی جاری کیا تھا البتہ ابھی تک وہ کسی کی گرفت میں نہیں آیا ہے ۔ یہ مانا جارہا ہے کہ ساجد میر پاکستان میں حکومت کی پناہ میں ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read