آفتاب امین پوناوالا
Shraddha Murder Case: روہنی میں فارنسک سائنس لیبارٹری (FSL) کے ایک اہلکار نے بتایا کہ دہلی کے مہرولی علاقے میں اپنی ساتھی شردھا واکر کے بہیمانہ قتل کے ملزم آفتاب امین پون والا کا پولی گراف ٹیسٹ منگل کو ختم ہو گیا۔ منگل کو روہنی میں واقع ایف ایس ایل میں سخت سیکورٹی کے درمیان آفتاب کا پولی گراف ٹیسٹ چھٹی بار ہوا۔ آفتاب کو لے جانے والی پولیس وین پر مسلح افراد کے ایک گروپ کے حملے کے ایک دن بعد، دہلی پولیس اسے صبح 10 بجے پولی گراف ٹیسٹ کے لئے سخت سیکورٹی کے درمیان ایف ایس ایل لے گئی۔
ایف ایس ایل کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق آفتاب کا پولی گراف ٹیسٹ اب مکمل ہو چکا ہے اور تفصیلی رپورٹ ایک یا دو دن میں دہلی پولیس کے ساتھ شیئر کی جائے گی۔ اس سے قبل منگل کو دہلی کی ایک عدالت نے دہلی پولیس کو آفتاب کا یکم اور 5 دسمبر کو نارکو ٹیسٹ کرانے کی اجازت دی تھی۔
दिल्ली: श्रद्धा हत्याकांड के आरोपी आफताब को फॉरेंसिक साइंस लेबोरेटरी(FSL) से वापस ले जाया जा रहा है, उसे आज पॉलीग्राफ टेस्ट के लिए लाया गया था। pic.twitter.com/Q4hRMG1ASk
— ANI_HindiNews (@AHindinews) November 29, 2022
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں پولی گراف اور نارکو ٹیسٹ لازمی ہے کیونکہ آفتاب دوران تفتیش تفتیش کاروں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔
شردھا اور آفتاب کی ملاقات 2018 میں ڈیٹنگ ایپ ‘بمبل’ کے ذریعے ہوئی تھی۔ وہ 8 مئی کو دہلی آیا اور 15 مئی کو چھتر پور کے علاقے میں شفٹ ہو گیا۔ 18 مئی کو آفتاب نے مبینہ طور پر شردھا کو قتل کر کے اس کی لاش کے 35 ٹکڑے کر دیے۔ اس کے بعد آفتاب نے اس کے جسم کے اعضاء 18 دنوں کے دوران مختلف مقامات پر پھینکے۔
آفتاب مبینہ طور پر امریکی کرائم شو ‘ڈیکسٹر’ سے متاثر تھا، جو ایک ایسے شخص کی کہانی بیان کرتا ہے جو دوہری زندگی گزارہا ہوتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس