کرناٹک کا وزیراعلیٰ کون ہوگا؟ سدارامیا یا ڈی کے شیوکمار؟ آج ہو گا باضابطہ اعلان؟
Siddaramaiah or DK Shivakumar: کرناٹک کے نئے وزیر اعلیٰ کو لے کر سسپنس برقرار ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے گھر پر پیر کو ہوئی میٹنگ کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔ جس کے بعد آج پھر اس معاملے پر غوروخوض کیا جائے گا ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار دونوں کے نام اس دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اب خبر یہ ہے کہ ڈی کے شیوکمار آج دہلی میں ملکارجن کھڑگے کے گھر ان سے ملاقت کریں گے۔ دراصل کانگریس قیادت نے پیر کو شیوکمار اور سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا کو بات چیت کے لیے دہلی بلایا تھا۔ سدارامیا پیر کی سہ پہر دہلی پہنچ گئے تھے۔ لیکن شیوکمار نے صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے دورہ منسوخ کردیا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس کے بجائے ان کے بھائی ڈی کے سریش نے کھڑگے سے ملاقات کی تھی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ پیر کو ہونے والی میٹنگ کے بعد رندیپ سنگھ سرجے والا نے نامہ نگاروں سے کہا، ‘مبصرین نے اپنی رپورٹ کانگریس صدر کو سونپ دی ہے۔ وہ ریاستی قائدین اور پارٹی کے دیگر سینئر قائدین سے مشاورت کے بعد کوئی فیصلہ لیں گے۔
لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں ایم ایل اے…
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کانگریس ذرائع کا کہنا ہے کہ لیجسلیچر پارٹی میٹنگ کے دوران مبصرین کے ساتھ میٹنگ کے دوران کچھ قانون سازوں نے چیف منسٹر کے عہدہ کے لئے اپنی ترجیح کا اظہار کیا۔ حالانکہ ایم ایل اے سب کے سامنے اپنی پسند بتانے میں ہچکچا رہے تھے۔ جس کے بعد انہیں تحریری طور پر اپنی رائے دینے کو کہا گیا۔
کانگریس کی شاندار کارکردگی
کرناکٹ ریاست میں10 مئی کو 224 رکنی اسمبلی کے لیے ہوئے انتخابات کانگریس نے بھاری اکثریت سے 135 نشستیں حاصل کیں۔ جب کہ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 66 اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کی قیادت والی جنتا دل (سیکولر) 19 نشستیں حاصل کیں۔