Bharat Express

Jammu and Kashmir: جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا- حکومت نے ریاست میں گزشتہ مالی سال میں 15 ملین سے زیادہ پیڑ لگائے

عالمی خوشحالی کو بہتر طور پر یقینی بنانے کے لئے اجتماعی کوششوں میں عالمی شراکت داری میں نئی ​​توانائی کے لئے ایک حوصلہ افزا امکان کا اشارہ ہے۔

جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا۔ (فائل فوٹو)

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کو کہا کہ جموں وکشمیر حکومت نے مرکز کے زیر انتظام ریاست میں گزشتہ سال میں 15 ملین سے زیادہ پیڑ لگائے ہیں۔ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ ہمارے قدرتی وسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ کچھ سالوں میں سبزاحاطہ بڑھ کر55 فیصد ہوگیا ہے۔ بھارت کی جی-20 کی صدارت میں موسمیاتی تبدیلی پریوتھ -20 (وائی20) کی مشاورتی میٹنگ میں، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیرنہ صرف برف پوش پہاڑوں کے لئے مشہورہے بلکہ دانشورانہ صلاحیتوں کے لئے بھی مشہورہے۔ لیفٹیننٹ گورنرنے کہا کہ صرف گزشتہ مالی سال میں ہم نے جموں وکشمیرمیں 15 ملین سے زیادہ درخت لگائے ہیں۔

 وائی-20 مشاورتی کانفرنس

انہوں نے کہا کہ وائی-20 مشاورتی کانفرنس اور ایکویٹی، عالمی خوشحالی اورزندگی کے بہترمعیارکو یقینی بنانے کی اجتماعی کوشش میں عالمی شراکت داری میں نئی ​​توانائی کے لیے ایک حوصلہ افزا امکان کا اشارہ ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ 25 سالوں کے لئے اہم چیلنجزآب وہوا کی حفاظت اور پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنرنے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک خاندان کے طورپرہمیں زمین کی پرورش کرنے کی ضرورت ہے، جو زندگی کو برقرار رکھتی ہے۔

آب وہوا کی تبدیلی

لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے پہلے ہی آب وہوا کی تبدیلی کے ہرچیلنج کے خلاف ایک عوامی تحریک کے طور پرموسمیاتی تبدیلی کے ہر چیلنج کے خلاف لڑنے اور ماحولیات کے بارے میں شعوری طرز زندگی کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جنگ نوجوان نسل کی اولین ترجیح بن چکی ہے اور مجھے یقین ہے کہ نوجوان اس کا اچھا حل نکالیں گے۔

منوج سنہا نے یہ بھی کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ نوجوان نسل نے قدرتی وسائل کے تحفظ کے لئے اختراعی خیالات میں اضافہ دیکھا ہے اورصحت، تعلیم، ماحولیات اور پینے کے صاف پانی کے وسائل سے متعلق پالیسیاں بنانے اورنافذ کرنے کے لئے اس تحریک میں سرگرم اسٹیک ہولڈرز بھی بن گئے ہیں۔