این سی پی سربراہ شرد پوار۔ (فائل فوٹو)
Sharad Pawar: این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے یو ٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ ہنڈن برگ اڈانی کیس پر جے پی سی قائم کرنے کا اپوزیشن کا مطالبہ غلط تھا۔ شرد پوار نے کہا کہ اگر اپوزیشن اتحاد کے لیے ضروری ہے تو میں جے پی سی کی تشکیل کے مطالبے کی مخالفت نہیں کروں گا۔
ایک حالیہ انٹرویو کے دوران، شرد پوار نے ہنڈن برگ ریسرچ کی ساکھ اور مقاصد کے بارے میں سوالات اٹھائے۔ اس کے ساتھ ہی پوار نے پارلیمنٹ میں بی جے پی کی اکثریت کو دیکھتے ہوئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے تحقیقات کے مطالبہ پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اڈانی گروپ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں ملک کی معیشت کو نقصان پہنچا ہے۔
تاہم، شرد پوار نے اڈانی کیس پر جے پی سی جانچ کے اپوزیشن کے مطالبے کو مسترد کرنے کے چند دن بعد اپنا بیان واپس لے لیا۔ ایک نیوز چینل سے بات چیت کے دوران شرد پوار نے کہا، ”اگر اپوزیشن پارٹی کے ہمارے دوست جے پی سی جانچ پر اصرار کرتے ہیں تو ہم اپوزیشن اتحاد کی خاطر ان کی مخالفت نہیں کریں گے۔ میں ان کے خیالات سے متفق نہیں ہوں لیکن ہم اس بات کا فیصلہ کرنے کے لیے بطور اپوزیشن متحد ہیں، میں ان کی حمایت کروں گا۔ ہم جے پی سی تحقیقات پر اصرار نہیں کریں گے۔
وزیراعظم کی ڈگری کے تنازع پر بھی دیا تھا بیان
اس سے پہلے شرد پوار نے پی ایم مودی کی ڈگری تنازع پر بھی بیان دے کر اپوزیشن کو چونکا دیا تھا۔ شرد پوار نے کہا تھا کہ جب بے روزگاری، مہنگائی اور امن و امان کی صورتحال جیسے زیادہ اہم مسائل ہیں، تو کیا ملک میں کسی کی تعلیمی ڈگری کو سیاسی مسئلہ ہونا چاہئے؟
این سی پی سربراہ نے کہا تھا کہ مذہب اور ذات کے نام پر اختلافات پیدا کیے جا رہے ہیں۔ مہاراشٹر میں غیر موسمی بارشوں نے فصلوں کو برباد کر دیا ہے۔ ان مسائل پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں تھا جب شرد پوار کے خیالات حکومت کو نشانہ بنانے میں مخالف گروپ کے خیالات سے مختلف تھے۔ ساتھ ہی شرد پوار کے بیان کے بعد طرح طرح کی قیاس آرائیاں بھی شروع ہو گئی ہیں۔
-بھارت ایکسپریس