سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان۔ (فائل فوٹو)
سعودی عرب کے شہنشاہ سلمان بن عبدالعزیزنے ڈنمارک کی راجدھانی کوپنیہیگن میں ترکی سفارت خانہ کے سامنے رمضان کے دوران قرآن شریف کا نسخہ نذرآتش کئے جانے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے دائیں بازو کے رہنما راسموس پلودن کے ذریعہ قرآن شریف نذرآتش کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے نفرت اورانتہا پسندی پھیلانے والی ہرچیزکومسترد کرتے ہوئے رواداری اوراحترام کے اقدارکو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سعودی عرب کی پریس ایجنسی نے جانکاری دی ہے کہ شہنشاہ سلمان بن عبدالعزیزنے منگل کے روز جدہ میں السلام پیلیس میں ایک کابینہ سیشن کے دوران مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن شریف نذرآتش کئے جانے پرناراضگی کا اظہارکیا ہے۔
قابل ذکرہے کہ اسلام مخالف لیڈر راسمس پلودن نے جعہ کے روزکوپینہیگن میں ترکی سفارت خانہ کے سامنے قرآن شریف کا ایک نسخہ نذرآتش کیا تھا۔ اس نے ایک مسجد کے سامنے بھی قرآن شریف کا ایک نسخہ نذرآتش کیا تھا۔ راسمس پلودن کا کہنا ہے کہ وہ ہر جمعہ کے روزایسے ہی تب تک قرآن شریف کے نسخے نذرآتش کرتا رہے گا، جب تک کہ سوئیڈن کو ناٹومیں شامل نہیں کیا جاتا۔ دراصل، سوئیڈن کو ناٹو میں شامل کئے جانے کی راہ میں ترکی رکاوٹ بن رہا ہے، جس کی وجہ سے راسمس پلودن آگ بگولہ ہوگیا ہے اور ترکی سفارت خانہ کے سامنے قرآن شریف کے نسخے نذرآتش کر رہا ہے۔
پلودن نے اسی سال جنوری میں بھی قرآن شریف کی توہین کی تھی۔ اس نے سوئیڈن میں قرآن شریف کے ایک نسخہ پر کھڑے ہوکر قرآن مقدس کا ایک دوسرا نسخہ پھاڑ دیا تھا۔ سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اس کی مذمت کرتے ہوئے بات چیت، رواداری اوراحترام کی اقدارکو مضبوط کرنے اورانتہا پسندی کو فروغ دینے والی ہرچیزکومسترد کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔
تمام اسلامی ممالک نے قرآن شریف کو نذرآتش کئے جانے کی مذمت کی
تمام اسلامی ممالک نے مسلسل قرآن مقدس نذرآتش کئے جانے کے حادثات کی مذمت کی ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم (آئی اوسی) نے اظہاررائے کی آزادی کے بہانے شدت پسند گروپوں کے ذریعہ بارباراکساوے کی مذمت کی۔ تنظیم کا کہنا تھا کہ یہ حادثات مسلمانوں اوراسلام کے خلاف نفرت کو فروغ دیتے ہیں۔ وہیں مسلم ورلڈ لیگ (ایم ڈبلیو ایل) نے قرآن شریف کے نسخے نذرآتش کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسلمانوں کو اکسانے والا قدم تھا۔ ایم ڈبلیوایل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹرمحمد العیسیٰ نے کہا کہ شدت پسندوں کے ذریعہ اظہار رائے کی آزادی کے بہانے ایسی حرکتیں کرنے کی ضد حقیقت میں آزادی اوران کے انسانی اقدارکونقصان پہنچاتی ہے۔ انہوں نے وارننگ دی کہ اس طرح کے غلط عمل صرف نفرت پھیلاتے ہیں اورمذہبی جذبات کو مشتعل کرتے ہیں اورشدت پسندانہ ایجنڈے کو پورا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے مذاہب کے درمیان بات چیت اورہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوشش بھی ناکام ہوجاتی ہیں۔
متحدہ عرب امارات نے قرآن شریف نذرآتش کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے معاشرہ غیرمستحکم ہوتا ہے اورایسے عمل انسانی اوراخلاقی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ عمان نے قرآن شریف کا نسخہ نذرآتش کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے گزارش کی ہے کہ شدت پسند خیالات کو فروغ دینے والے اورمذاہب کو نقصان پہنچانے والے سبھی عمل کو مجرمانہ قراردیا جائے۔ وہیں قطرنے کہا کہ رمضان کے مہینے میں ایسا کام کرکے ایک ارب سے زیاہ مسلمانوں کے جذبات کے لئے ایک خطرناک اکساوا تھا۔
-بھارت ایکسپریس