Bharat Express

Opposition Parties: پارلیمنٹ کے اجلاس سے پہلے ملکارجن کھڑگے کے دفتر میں اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ، حکومت کو گھیرنےکی تیاریوں پر تبادلہ خیال

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے میٹنگ سے پہلے کہا کہ ’’ہم آج (پارلیمنٹ میں) بے روزگاری، مہنگائی اور ای ڈی-سی بی آئی کے چھاپوں کے مسائل اٹھائیں گے

پارلیمنٹ کے اجلاس سے پہلے ملکارجن کھڑگے کے دفتر میں اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ، حکومت کو گھیرنےکی تیاریوں پر تبادلہ خیال

Opposition Parties: کانگریس سمیت 16 اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے پیر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے میں مختلف مسائل پر حکومت کو گھیرنے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن مرکزی ایجنسیوں کے مبینہ غلط استعمال اور اڈانی تنازعہ سمیت کچھ دیگر مسائل پر حکومت کو گھیرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

ملکارجن کھڑگے کے علاوہ کانگریس کے سینئر قائدین کے سی وینوگوپال اور جئے رام رمیش، ڈی ایم کے کے ٹی آر بالو، آر جے ڈی کے فیاض احمد، شیوسینا کے (ادھو) سنجے راوت، عام آدمی پارٹی کے سنجے راوت سنجے سنگھ اور دیگر کئی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔ تاہم ترنمول کانگریس نے اس میٹنگ میں شرکت نہیں کی۔ کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے اپنی پارلیمانی پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی کی قیادت میں ایک علیحدہ میٹنگ کی جس میں اجلاس کے حوالے سے پارٹی کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے میٹنگ سے پہلے کہا کہ ’’ہم آج (پارلیمنٹ میں) بے روزگاری، مہنگائی اور ای ڈی-سی بی آئی کے چھاپوں کے مسائل اٹھائیں گے۔ کرناٹک میں 40فیصد بدعنوانی ہے، جہاں ان کے ایم ایل اے کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا لیکن وہ آزاد ہے اور 25-30 سال پرانے کیس نکال کر اپوزیشن کے اراکین کو ہراساں کر رہا ہے۔

تو اسی وقت، AAP اور BRS ممبران پارلیمنٹ نے مرکزی ایجنسیوں کے مبینہ غلط استعمال اور اڈانی تنازعہ کے خلاف پارلیمنٹ کمپلیکس میں گاندھی مجسمہ کے سامنے احتجاج کیا۔

دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) برطانیہ میں کانگریس کے رہنما راہول گاندھی پر ان کے بیانات کو لے کر مسلسل حملے کر رہی ہے۔ اجلاس کے دوران اس معاملے پر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ کا امکان ہے۔

قابل ذ کر بات یہ ہے کہ پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 31 جنوری کو شروع ہوا تھا، جس دن صدر دروپدی مرمو نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا۔ شیڈول کے مطابق سیشن کا دوسرا مرحلہ 13 مارچ سے شروع ہو کر 6 اپریل تک جاری رہے گی۔y۔

بھارت ایکسپریس-

Also Read