Bharat Express

Election Commission on Arvind Kejriwal: ’پانی میں زہر‘والے بیان پر الیکشن کمیشن کی کارروائی، اروند کیجریوال سے مانگے ثبوت

الیکشن کمیشن نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما اور دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال سے کہا ہے کہ وہ یمنا ندی میں مبینہ طور پر زہر ڈالنے اور اس کی وجہ سے ممکنہ نسل کشی کے الزامات پر ثبوت پیش کریں۔

عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال

Election Commission on Arvind Kejriwal: الیکشن کمیشن نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما اور دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال سے کہا ہے کہ وہ یمنا ندی میں مبینہ طور پر زہر ڈالنے اور اس کی وجہ سے ممکنہ نسل کشی کے الزامات پر ثبوت پیش کریں۔ کمیشن نے کیجریوال سے 29 جنوری 2025 کی رات 8 بجے تک جواب طلب کیا ہے، تاکہ معاملے کی جانچ کی جا سکے اور مناسب کارروائی کی جا سکے۔

الیکشن کمیشن نے یہ کارروائی بی جے پی اور کانگریس کی شکایات کی بنیاد پر کی ہے۔ اپنی شکایت میں، بی جے پی نے کہا کہ کیجریوال نے بغیر کسی ثبوت کے یہ سنگین الزام لگایا کہ یمنا ندی میں پڑوسی ریاست ہریانہ نے جان بوجھ کر زہر ڈالا تھا اور دہلی جل بورڈ کے انجینئروں نے اسے بروقت روک دیا تھا۔ بی جے پی نے اسے انتخابی ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے اشتعال انگیز بیانات عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کے لیے دیے گئے ہیں۔

سندیپ دکشٹ نے بھی اٹھائے سوال

کانگریس لیڈر سندیپ دکشٹ نے اپنی شکایت میں کہا کہ کیجریوال کے الزامات سنگین اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کیجریوال نے یمنا کے زہریلے ہونے کے جھوٹے دعوے کرکے اور نسل کشی کی منصوبہ بندی کرکے لوگوں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس پیدا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بیانات دہلی اور ہریانہ کے باشندوں کے درمیان علاقائی کشیدگی پیدا کر سکتے ہیں۔

الیکشن کمیشن کا ایکشن

الیکشن کمیشن نے ان الزامات کو سنجیدگی سے لیا اور کہا کہ اس طرح کے بیانات علاقائی گروپوں کے درمیان دشمنی پیدا کر سکتے ہیں اور امن و امان کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ کمیشن نے مزید کہا کہ بغیر کسی ثبوت کے عوامی سطح پر ایسے بیانات دینے سے قومی یکجہتی اور عوامی ہم آہنگی پر شدید اثر پڑ سکتا ہے۔ کمیشن نے اسے انتخابی عمل کے وقار کی خلاف ورزی قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں- India-Oman Joint Commission Meeting: بھارت-عمان مشترکہ کمیشن کی میٹنگ کا انعقاد،تجارت،سرمایہ کاری،ٹیکنالوجی اور قابل تجدید توانائی میں دو طرفہ تعاون بڑھانے پر زور

کمیشن نے کیجریوال سے پوچھا ہے کہ اگر یمنا میں زہریلے پانی کا معاملہ سچ ہے تو انہوں نے اسے ہریانہ حکومت کے ساتھ کیوں نہیں اٹھایا۔ کمیشن نے یہ بھی بتایا کہ یمنا میں امونیا کی سطح میں اضافہ کے مسئلہ پر ہریانہ حکومت سے الگ الگ معلومات لی جا رہی ہیں۔ اس دوران کمیشن نے تمام جماعتوں سے انتخابی ضابطہ اخلاق پر عمل کرنے اور عوام کو گمراہ کرنے والے بیانات نہ دینے کی اپیل کی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read